دل کی نادانیاں ارے توبہ
دل کی نادانیاں ارے توبہ
یہ پشیمانیاں ارے توبہ
مشکلوں میں بھی دل یہ کہتا ہے
یہ تن آسانیاں ارے توبہ
آج بھی ہیں کلیم نظروں میں
طور سامانیاں ارے توبہ
نوع بہ نوع ان کی جلوہ سامانی
میری حیرانیاں ارے توبہ
راز الفت کبھی چھپا نہ سکے
اشک افشانیاں ارے توبہ
دور نا قدرداں میں ذائقؔ کی
یہ غزل خوانیاں ارے توبہ