اب عمر کی نقدی ختم ہوئی
لیکن۔۔! ابھی سانس ہی درست نہیں ہوتی کہ سانس اکھڑنے کا سمے ہمیں آن گھیرتا ہے ، بلاوا آجاتا ہے اور زندگی بھر کی کمائی گئی دولت میں سے (استعارتاً) دس روپے ہی کفن دفن پر لگتے ہیں، بقیہ پانچ ہزار ہم پھر سے گم کردیتے ہیں۔
لیکن۔۔! ابھی سانس ہی درست نہیں ہوتی کہ سانس اکھڑنے کا سمے ہمیں آن گھیرتا ہے ، بلاوا آجاتا ہے اور زندگی بھر کی کمائی گئی دولت میں سے (استعارتاً) دس روپے ہی کفن دفن پر لگتے ہیں، بقیہ پانچ ہزار ہم پھر سے گم کردیتے ہیں۔
اعتراضات کی اس فہرست میں آئے دن اضافہ ہوتاجاتا ہے۔ خود کو تہذیب و تمدن اور ترقی کا دوسرا نام قرار دینے والے عقل سے بھی کم کم ہی کام لیتے ہیں۔ان کے ہاں مروجہ اصولوں کے مطابق کوئی کام سرانجام نہیں پاسکتا جب تک کہ اسے موزوں ترتیب اور نظم وضبط سے نہ کیا جائے۔
آخری بینچ پر بیٹھے ان تین بچوں میں جو سب سے زیادہ شرارتی تھا، اس نے اپنے دوستوں سے کہا "یار سر نے آج بات بہت پتے کی کہی ہے، ہم تین بھائی ہیں، اس لیے مجھے کبھی احساس نہیں ہوا، مگر میری کوئی بہن ہوتی تو میں بہت نیک ہوتا۔" کسی منچلے نے کہا " کیا تمہیں یقین ہے کہ تمہاری بیٹی بھی نہ ہوگی؟"
کیا آپ خود کی ضمانت، خود کو ہی دے سکتے ہیں؟؟؟
تم ہمیشہ تنہا رہوگے۔ حتی کہ ایک دن آئے گا اور چپکے سے اس دنیا سے رخصت ہو جاؤ گے…یہاں سے جاتے وقت تم متحیر ہوگے کہ یہ تماشا کیا تھا...؟
ہر بشر ایک الگ قصہ جیون کی گٹھری میں باندھے ، سرسراتی سانس کی تھاپ پہ گاتا چلا جارہا ہے۔ دِل ہے کہ دھڑکن کے سِوا کوئی مصرف ہی نہیں ، ان بے آواز خرابوں میں یہ دھک دھک کی آواز ، گویا زنجیر زنی ہو!!!
بے وقوف ترین شخص وہ ہے جو " فتنۂ خفتہ " ( خوابیدہ یا سوئے ہوئے فتنے ) کو بیدار کرے اور جو کام خوش اسلوبی سے ہو سکتا ہو اسے لڑائی جھگڑے تک پہنچا دے
ہم نے تو یہی جانا کہ چلتے چلیے ، کیا خبَر کِس راہ پر کون کِس لمحے کِسے مقبول ہو جائے ، کہاں مقصود ہو جائے۔
بدقسمتی سے دور حاضر کے مسائل کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ہم نے اساتذہ کا احترام چھوڑ کر انہیں خریدنا شروع کردیا ہے۔ جس دن ہمیں معلوم ہوگیا کہ اصل وی آئی پی کون ہے انقلاب برپا ہوجائے گا۔
خوشی کا انتخاب کیجیے۔ خوش رہنا ایک کیفیت نہیں، عادت کا نام ہے۔ دل کے موسم کو خوشگوار بنائیے، باہر کا موسم خود بخود سہانا ہو جائے گا۔