وصی شاہ کی غزل

    میں ہوں ترا خیال ہے اور چاند رات ہے

    میں ہوں ترا خیال ہے اور چاند رات ہے دل درد سے نڈھال ہے اور چاند رات ہے آنکھوں میں چبھ گئیں تری یادوں کی کرچیاں کاندھوں پہ غم کی شال ہے اور چاند رات ہے دل توڑ کے خموش نظاروں کا کیا ملا شبنم کا یہ سوال ہے اور چاند رات ہے پھر تتلیاں سی اڑنے لگیں دشت خواب میں پھر خواہش وصال ہے اور ...

    مزید پڑھیے

    یہ جو چہرے سے تمہیں لگتے ہیں بیمار سے ہم

    یہ جو چہرے سے تمہیں لگتے ہیں بیمار سے ہم خوب روئے ہیں لپٹ کر در و دیوار سے ہم یار کی آنکھ میں نفرت نے ہمیں مار دیا مرنے والے تھے کہاں یار کی تلوار سے ہم عشق میں حکم عدولی بھی ہمیں آتی ہے ٹلنے والے تو نہیں ہیں ترے انکار سے ہم رنج ہر رنگ کے جھولی میں بھرے ہیں ہم نے جب بھی گزرے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    فلک پہ چاند کے ہالے بھی سوگ کرتے ہیں

    فلک پہ چاند کے ہالے بھی سوگ کرتے ہیں جو تو نہیں تو اجالے بھی سوگ کرتے ہیں تمہارے ہاتھ کی چوڑی بھی بین کرتی ہے ہمارے ہونٹ کے تالے بھی سوگ کرتے ہیں نگر نگر میں وہ بکھرے ہیں ظلم کے منظر ہماری روح کے چھالے بھی سوگ کرتے ہیں اسے کہو کہ ستم میں وہ کچھ کمی کر دے کہ ظلم توڑنے والے بھی سوگ ...

    مزید پڑھیے

    یہ کامیابیاں عزت یہ نام تم سے ہے

    یہ کامیابیاں عزت یہ نام تم سے ہے اے میری ماں مرا سارا مقام تم سے ہے تمہارے دم سے ہیں میرے لہو میں کھلتے گلاب مرے وجود کا سارا نظام تم سے ہے گلی گلی میں جو آوارہ پھر رہا ہوتا جہان بھر میں وہی نیک نام تم سے ہے کہاں بساط جہاں اور میں کمسن و ناداں یہ میری جیت کا سب اہتمام تم سے ...

    مزید پڑھیے

    ہم نے جو دیپ جلائے ہیں تری گلیوں میں

    ہم نے جو دیپ جلائے ہیں تری گلیوں میں اپنے کچھ خواب سجائے ہیں تری گلیوں میں جانے یہ عشق ہے یا کوئی کرامت اپنی چاند لے کر چلے آئے ہیں تری گلیوں میں تذکرہ ہو تری گلیوں کا تو ڈر جاتا ہے دل نے وہ زخم اٹھائے ہیں تری گلیوں میں اس لئے بھی تری گلیوں سے ہمیں نفرت ہے ہم نے ارمان گنوائے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    گلی میں درد کے پرزے تلاش کرتی تھی

    گلی میں درد کے پرزے تلاش کرتی تھی مرے خطوط کے ٹکڑے تلاش کرتی تھی کہاں گئی وہ کنواری اداس بی آپا جو گاؤں گاؤں میں رشتے تلاش کرتی تھی بھلائے کون اذیت پسندیاں اس کی خوشی کے ڈھیر میں صدمے تلاش کرتی تھی عجیب ہجر پرستی تھی اس کی فطرت میں شجر کے ٹوٹتے پتے تلاش کرتی تھی قیام کرتی تھی ...

    مزید پڑھیے

    آج ہمیں یہ بات سمجھ میں آئی ہے

    آج ہمیں یہ بات سمجھ میں آئی ہے تم موسم ہو اور موسم ہرجائی ہے تو نے کیسے موڑ پہ چھوڑ دیا مجھ کو دل کی بات چھپاؤں تو رسوائی ہے تیرے بعد بچا ہے کیا جیون میں مرے میں ہوں بھیگی شام ہے اور تنہائی ہے آج مری آنکھوں میں ساون اترے گا آج بہت دن بعد تری یاد آئی ہے آج کی رات بہت بھاری ہے ...

    مزید پڑھیے

    ڈوبتا صاف نظر آیا کنارہ کوئی دوست

    ڈوبتا صاف نظر آیا کنارہ کوئی دوست پھر بھی کشتی سے نہیں ہم نے اتارا کوئی دوست جب بھی نیکی کا کوئی کام کیا ہے ہم نے دے دیا رب نے ہمیں آپ سے پیارا کوئی دوست جیت پر خوش ہو تجھے اس سے غرض کیا مرے یار تیری خوشیوں کے لئے جان سے ہارا کوئی دوست کیسے جی پائیں گے اس شہر پریشاں میں جہاں کوئی ...

    مزید پڑھیے

    میں اس حصار سے نکلوں تو اور کچھ سوچوں

    میں اس حصار سے نکلوں تو اور کچھ سوچوں تمہارے پیار سے نکلوں تو اور کچھ سوچوں تری گلی کے علاوہ بھی اور قریے ہیں جو اس دیار سے نکلوں تو اور کچھ سوچوں تمہارے ہجر کی صدیاں تمہارے وصل کے دن میں اس شمار سے نکلوں تو اور کچھ سوچوں رچا ہوا ہے ترا عشق میری پوروں میں میں اس خمار سے نکلوں تو ...

    مزید پڑھیے

    اب جو لوٹے ہو اتنے سالوں میں

    اب جو لوٹے ہو اتنے سالوں میں دھوپ اتری ہوئی ہے بالوں میں تم مری آنکھ کے سمندر میں تم مری روح کے اجالوں میں پھول ہی پھول کھل اٹھے مجھ میں کون آیا مرے خیالوں میں میں نے جی بھر کے تجھ کو دیکھ لیا تجھ کو الجھا کے کچھ سوالوں میں میری خوشیوں کی کائنات بھی تو تو ہی دکھ درد کے حوالوں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 4