وصی شاہ کی غزل

    مان لے اب بھی مری جان ادا درد نہ چن

    مان لے اب بھی مری جان ادا درد نہ چن کام آتی نہیں پھر کوئی دعا درد نہ چن اور کچھ دیر میں مجھ کو چلے جانا ہوگا اور کچھ دیر مجھے خواب دکھا درد نہ چن ایک بھی درد نہ کم ہوگا کئی صدیوں میں اب بھی کہتا ہوں تجھے وقت بچا درد نہ چن وہ جو لکھا ہے کسی طور نہیں ٹل سکتا آ مرے دل میں کوئی دیپ جلا ...

    مزید پڑھیے

    قلم ہو تیغ ہو تیشہ کہ ڈھال مت چھنیو

    قلم ہو تیغ ہو تیشہ کہ ڈھال مت چھنیو کبھی کسی سے کسی کا کمال مت چھنیو خوشی اسی میں اگر ہے تو ہر خوشی لے لو یہ دکھ یہ درد یہ حزن و ملال مت چھنیو اسی خلش کے سبب پھر مجھے ابھرنا ہے خدا کے واسطے عہد زوال مت چھنیو میں چھوڑ سکتا نہیں ساتھ استقامت کا مری اذان سے جوش بلال مت چھنیو ابھی ...

    مزید پڑھیے

    جو اس کے سامنے میرا یہ حال آ جائے

    جو اس کے سامنے میرا یہ حال آ جائے تو دکھ سے اور بھی اس پر جمال آ جائے مرا خیال بھی گھنگرو پہن کے ناچے گا اگر خیال کو تیرا خیال آ جائے ہر ایک شام نئے خواب اس پہ کاڑھیں گے ہمارے ہاتھ اگر تیری شال آ جائے انہی دنوں وہ مرے ساتھ چائے پیتا تھا کہیں سے کاش مرا پچھلا سال آ جائے میں اپنے ...

    مزید پڑھیے

    ابھی تو عشق میں ایسا بھی حال ہونا ہے

    ابھی تو عشق میں ایسا بھی حال ہونا ہے کہ اشک روکنا تم سے محال ہونا ہے ہر ایک لب پہ ہے میری وفا کے افسانے ترے ستم کو ابھی لا زوال ہونا ہے بجا کہ خواب ہیں لیکن بہار کی رت میں یہ طے ہے کہ اب کے ہمیں بھی نہال ہونا ہے تمہیں خبر ہی نہیں تم تو لوٹ جاؤ گے تمہارے ہجر میں لمحہ بھی سال ہونا ...

    مزید پڑھیے

    دل کی چوکھٹ پہ جو اک دیپ جلا رکھا ہے

    دل کی چوکھٹ پہ جو اک دیپ جلا رکھا ہے تیرے لوٹ آنے کا امکان سجا رکھا ہے سانس تک بھی نہیں لیتے ہیں تجھے سوچتے وقت ہم نے اس کام کو بھی کل پہ اٹھا رکھا ہے روٹھ جاتے ہو تو کچھ اور حسیں لگتے ہو ہم نے یہ سوچ کے ہی تم کو خفا رکھا ہے تم جسے روتا ہوا چھوڑ گئے تھے اک دن ہم نے اس شام کو سینے سے ...

    مزید پڑھیے

    یہ کب کہا تھا نظاروں سے خوف آتا ہے

    یہ کب کہا تھا نظاروں سے خوف آتا ہے مجھے تو چاند ستاروں سے خوف آتا ہے میں دشمنوں کے کسی وار سے نہیں ڈرتا مجھے تو اپنے ہی یاروں سے خوف آتا ہے خزاں کا جبر تو سینے پہ روک لیتے ہیں ہمیں اداس بہاروں سے خوف آتا ہے ملے ہیں دوستو بیساکھیوں سے غم اتنے مرے بدن کو سہاروں سے خوف آتا ہے میں ...

    مزید پڑھیے

    اس کی آنکھوں میں محبت کا ستارہ ہوگا

    اس کی آنکھوں میں محبت کا ستارہ ہوگا ایک دن آئے گا وہ شخص ہمارا ہوگا زندگی اب کے مرا نام نہ شامل کرنا گر یہ طے ہے کہ یہی کھیل دوبارہ ہوگا جس کے ہونے سے مری سانس چلا کرتی تھی کس طرح اس کے بغیر اپنا گزارہ ہوگا عشق کرنا ہے تو دن رات اسے سوچنا ہے اور کچھ ذہن میں آیا تو خسارہ ہوگا کون ...

    مزید پڑھیے

    غم کی اس سل کو کبھی بھی نہ سمجھ پائے گی

    غم کی اس سل کو کبھی بھی نہ سمجھ پائے گی تو مرے دل کو کبھی بھی نہ سمجھ پائے گی مجھ کو تسلیم تری ساری ذہانت لیکن مجھ سے جاہل کو کبھی بھی نہ سمجھ پائے گی پوچھ لے مجھ سے حقیقت تو وگرنہ اپنے آنکھ کے تل کو کبھی بھی نہ سمجھ پائے گی بن محبت کے تو ہنستی ہوئی ان آنکھوں کی بھیگی جھلمل کو ...

    مزید پڑھیے

    بھنور کی گود میں جیسے کنارہ ساتھ رہتا ہے

    بھنور کی گود میں جیسے کنارہ ساتھ رہتا ہے کچھ ایسے ہی تمہارا اور ہمارا ساتھ رہتا ہے محبت ہو کہ نفرت ہو اسی سے مشورہ ہوگا مری ہر کیفیت میں استخارہ ساتھ ہوتا ہے سفر میں عین ممکن ہے میں خود کو چھوڑ دوں لیکن دعائیں کرنے والوں کا سہارا ساتھ رہتا ہے مرے مولا نے مجھ کو چاہتوں کی سلطنت ...

    مزید پڑھیے

    دیار غیر میں کیسے تجھے سدا دیتے

    دیار غیر میں کیسے تجھے سدا دیتے تو مل بھی جاتا تو آخر تجھے گنوا دیتے تمہی نے ہم کو سنایا نہ اپنا دکھ ورنہ دعا وہ کرتے کہ ہم آسماں ہلا دیتے ہمیں زعم رہا کہ اب وہ پکاریں گے انہیں یہ ضد تھی کہ ہر بار ہم صدا دیں گے وہ تیرا غم تھا کہ تاثیر میرے لہجے کی کہ جس کو حال سناتے وہ رلا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 4