وصی شاہ کی نظم

    مجھے ہر کام سے پہلے

    مجھے ہر کام سے پہلے سحر سے شام سے پہلے یہی اک کام کرنا ہے تمہارا نام لینا ہے تمہی کو یاد کرنا ہے کہ جب بھی درد پینا ہے کہ جب بھی زخم سینا ہے غم دنیا سے گھبرا کر مجھے جب جام لینا ہے تمہارا نام لینا ہے تمہی کو یاد کرنا ہے تمہاری یاد ہے دل میں کہ اک صیاد ہے دل میں کوئی برباد ہے دل ...

    مزید پڑھیے

    خواب اور خوشبو

    خواب اور خوشبو دونوں ہی آزادہ روحیں دونوں قید نہیں ہو سکتے میرے خواب تمہاری خوشبو

    مزید پڑھیے

    تیری یادوں سے کیا نہیں سیکھا

    بے سبب تو نہ تھیں تری یادیں تیری یادوں سے کیا نہیں سیکھا ضبط کا حوصلہ بڑھا لینا آنسوؤں کو کہیں چھپا لینا کانپتی ڈولتی صداؤں کو چپ کی چادر سے ڈھانپ کر رکھنا بے سبب بھی کبھی کبھی ہنسنا جب بھی ہو بات کوئی تلخی کی موضوع گفتگو بدل دینا بے سبب تو نہیں تری یادیں تیری یادوں سے کیا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    جب رات کی ناگن ڈستی ہے

    جب رات کی ناگن ڈستی ہے نس نس میں زہر اترتا ہے جب چاند کی کرنیں تیزی سے اس دل کو چیر کے آتی ہیں جب آنکھ کے اندر ہی آنسو سب جذبوں پر چھا جاتے ہو تب یاد بہت تم آتے ہو جب درد کی جھانجر بجتی ہے جب رقص غموں کا ہوتا ہے خوابوں کی تال پہ سارے دکھ وحشت کے ساز بجاتے ہیں گاتے ہیں خواہش کی لے ...

    مزید پڑھیے

    لاسٹ کال

    کل ہمیشہ کی طرح اس نے کہا یہ فون پر میں بہت مصروف ہوں مجھ کو بہت سے کام ہیں اس لیے تم آؤ ملنے میں تو آ سکتی نہیں ہر روایت توڑ کر اس بار میں نے کہہ دیا تم جو ہو مصروف تو میں بھی بہت مصروف ہوں تم جو ہو مشہور تو میں بھی بہت معروف ہوں تم اگر غمگین ہو میں بھی بہت رنجور ہوں تم تھکن سے چور تو ...

    مزید پڑھیے

    کنگن

    کاش میں تیرے حسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا تو بڑے پیار سے چاؤ سے بڑے مان کے ساتھ اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو اور بیتابی سے فرقت کے خزاں لمحوں میں تو کسی سوچ میں ڈوبی جو گھماتی مجھ کو میں ترے ہاتھ کی خوشبو سے مہک سا جاتا جب کبھی موڈ میں آ کر مجھے چوما کرتی تیرے ہونٹوں کی میں حدت سے ...

    مزید پڑھیے