وصی شاہ کے تمام مواد

38 غزل (Ghazal)

    مان لے اب بھی مری جان ادا درد نہ چن

    مان لے اب بھی مری جان ادا درد نہ چن کام آتی نہیں پھر کوئی دعا درد نہ چن اور کچھ دیر میں مجھ کو چلے جانا ہوگا اور کچھ دیر مجھے خواب دکھا درد نہ چن ایک بھی درد نہ کم ہوگا کئی صدیوں میں اب بھی کہتا ہوں تجھے وقت بچا درد نہ چن وہ جو لکھا ہے کسی طور نہیں ٹل سکتا آ مرے دل میں کوئی دیپ جلا ...

    مزید پڑھیے

    قلم ہو تیغ ہو تیشہ کہ ڈھال مت چھنیو

    قلم ہو تیغ ہو تیشہ کہ ڈھال مت چھنیو کبھی کسی سے کسی کا کمال مت چھنیو خوشی اسی میں اگر ہے تو ہر خوشی لے لو یہ دکھ یہ درد یہ حزن و ملال مت چھنیو اسی خلش کے سبب پھر مجھے ابھرنا ہے خدا کے واسطے عہد زوال مت چھنیو میں چھوڑ سکتا نہیں ساتھ استقامت کا مری اذان سے جوش بلال مت چھنیو ابھی ...

    مزید پڑھیے

    جو اس کے سامنے میرا یہ حال آ جائے

    جو اس کے سامنے میرا یہ حال آ جائے تو دکھ سے اور بھی اس پر جمال آ جائے مرا خیال بھی گھنگرو پہن کے ناچے گا اگر خیال کو تیرا خیال آ جائے ہر ایک شام نئے خواب اس پہ کاڑھیں گے ہمارے ہاتھ اگر تیری شال آ جائے انہی دنوں وہ مرے ساتھ چائے پیتا تھا کہیں سے کاش مرا پچھلا سال آ جائے میں اپنے ...

    مزید پڑھیے

    ابھی تو عشق میں ایسا بھی حال ہونا ہے

    ابھی تو عشق میں ایسا بھی حال ہونا ہے کہ اشک روکنا تم سے محال ہونا ہے ہر ایک لب پہ ہے میری وفا کے افسانے ترے ستم کو ابھی لا زوال ہونا ہے بجا کہ خواب ہیں لیکن بہار کی رت میں یہ طے ہے کہ اب کے ہمیں بھی نہال ہونا ہے تمہیں خبر ہی نہیں تم تو لوٹ جاؤ گے تمہارے ہجر میں لمحہ بھی سال ہونا ...

    مزید پڑھیے

    دل کی چوکھٹ پہ جو اک دیپ جلا رکھا ہے

    دل کی چوکھٹ پہ جو اک دیپ جلا رکھا ہے تیرے لوٹ آنے کا امکان سجا رکھا ہے سانس تک بھی نہیں لیتے ہیں تجھے سوچتے وقت ہم نے اس کام کو بھی کل پہ اٹھا رکھا ہے روٹھ جاتے ہو تو کچھ اور حسیں لگتے ہو ہم نے یہ سوچ کے ہی تم کو خفا رکھا ہے تم جسے روتا ہوا چھوڑ گئے تھے اک دن ہم نے اس شام کو سینے سے ...

    مزید پڑھیے

تمام

6 نظم (Nazm)

    مجھے ہر کام سے پہلے

    مجھے ہر کام سے پہلے سحر سے شام سے پہلے یہی اک کام کرنا ہے تمہارا نام لینا ہے تمہی کو یاد کرنا ہے کہ جب بھی درد پینا ہے کہ جب بھی زخم سینا ہے غم دنیا سے گھبرا کر مجھے جب جام لینا ہے تمہارا نام لینا ہے تمہی کو یاد کرنا ہے تمہاری یاد ہے دل میں کہ اک صیاد ہے دل میں کوئی برباد ہے دل ...

    مزید پڑھیے

    خواب اور خوشبو

    خواب اور خوشبو دونوں ہی آزادہ روحیں دونوں قید نہیں ہو سکتے میرے خواب تمہاری خوشبو

    مزید پڑھیے

    تیری یادوں سے کیا نہیں سیکھا

    بے سبب تو نہ تھیں تری یادیں تیری یادوں سے کیا نہیں سیکھا ضبط کا حوصلہ بڑھا لینا آنسوؤں کو کہیں چھپا لینا کانپتی ڈولتی صداؤں کو چپ کی چادر سے ڈھانپ کر رکھنا بے سبب بھی کبھی کبھی ہنسنا جب بھی ہو بات کوئی تلخی کی موضوع گفتگو بدل دینا بے سبب تو نہیں تری یادیں تیری یادوں سے کیا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    جب رات کی ناگن ڈستی ہے

    جب رات کی ناگن ڈستی ہے نس نس میں زہر اترتا ہے جب چاند کی کرنیں تیزی سے اس دل کو چیر کے آتی ہیں جب آنکھ کے اندر ہی آنسو سب جذبوں پر چھا جاتے ہو تب یاد بہت تم آتے ہو جب درد کی جھانجر بجتی ہے جب رقص غموں کا ہوتا ہے خوابوں کی تال پہ سارے دکھ وحشت کے ساز بجاتے ہیں گاتے ہیں خواہش کی لے ...

    مزید پڑھیے

    لاسٹ کال

    کل ہمیشہ کی طرح اس نے کہا یہ فون پر میں بہت مصروف ہوں مجھ کو بہت سے کام ہیں اس لیے تم آؤ ملنے میں تو آ سکتی نہیں ہر روایت توڑ کر اس بار میں نے کہہ دیا تم جو ہو مصروف تو میں بھی بہت مصروف ہوں تم جو ہو مشہور تو میں بھی بہت معروف ہوں تم اگر غمگین ہو میں بھی بہت رنجور ہوں تم تھکن سے چور تو ...

    مزید پڑھیے

تمام