Vinod Kumar Tripathi Bashar

ونود کمار ترپاٹھی بشر

ونود کمار ترپاٹھی بشر کی غزل

    مجھ کو اس سے نجات بھی نہ رہی

    مجھ کو اس سے نجات بھی نہ رہی پاس ہو کر جو پاس ہی نہ رہی علم تھا مجھ پہ جو گزرنا تھا گفتگو میں وہ بات ہی نہ رہی رات گزری ہے آج پھر تنہا آج بھی رات رات سی نہ رہی ہجر میں فاصلہ تو لازم تھا اب تو رشتے کی آس ہی نہ رہی رکھ کے مجھ کو کہیں وہ بھول گیا اور میری تلاش بھی نہ رہی چل بشرؔ خوں ...

    مزید پڑھیے

    سرد موسم کی خطا تھی نہ زمانے کی تھی

    سرد موسم کی خطا تھی نہ زمانے کی تھی شمع کو جس نے بجھایا وہ ہوا میری تھی امتحاں روز لیا کرتا ہے میرا اب وہ آزمانے کی کبھی جس سے گزارش کی تھی کر چکا تھا میں سمندر سے کنارا کب کا جس جگہ ڈوبا تھا میں کہتے ہیں ساحل کی تھی ہجر و قربت کے بنے اتنے فسانے کیسے چاندنی چھت پے مری اتنی کہاں ...

    مزید پڑھیے

    گلہ تو ان کو بھی ہے میں جنہیں ملا ہی نہیں

    گلہ تو ان کو بھی ہے میں جنہیں ملا ہی نہیں نہ جانے کتنے فسانوں میں ہوں پتا ہی نہیں کوئی تو پوچھے ذرا حال ان اندھیروں سے کہ جن کے پہلو میں سورج کبھی اگا ہی نہیں اسے ہے آج بھی رنج و ملال یہ مجھ سے کہ دل پہ اس کی کسی بات کو لیا ہی نہیں لو کھیل کھیل میں بننے کو بن گئی کشتی مگر مزاج ...

    مزید پڑھیے

    جتنا سلجھاؤں میں اتنی ہی الجھ جاتی ہے

    جتنا سلجھاؤں میں اتنی ہی الجھ جاتی ہے زندگی کیسے مراحل پہ مجھے لاتی ہے مجھ کو جینے کی ہوس ہے کبھی مرنے کا جنوں زندگی میری شب و روز پھسل جاتی ہے خوب رشتہ ہے کبھی پاس کبھی دور ہے وہ زندگی اپنی ہے پر غیر نظر آتی ہے راستے بند ہیں منزل ہے نہ رہبر کوئی زندگی بھی تو اسی سمت چلی جاتی ...

    مزید پڑھیے

    جب بھی منزل ترے دامن میں سمٹ جاتی ہے

    جب بھی منزل ترے دامن میں سمٹ جاتی ہے زندگی خود کو بھی گمنام نظر آتی ہے جیسے سورج کی شعاعوں میں کوئی چاند چھپے کون روشن ہے کہ مشعل مری مٹ جاتی ہے ایک ساحل ہوں تو کیا میرا کوئی درد نہیں صرف کشتی پہ ہی کیوں سب کی نظر جاتی ہے ذہن کر بیٹھا تھا کل شکوہ شکایت دل سے میری دنیا میں بھی ...

    مزید پڑھیے

    دل میں جب تک نہ بے کلی ہوگی

    دل میں جب تک نہ بے کلی ہوگی کتنی بے جان زندگی ہوگی بات جو مجھ میں شور کرتی ہے مجھ سے کہنے کو رہ گئی ہوگی آج چہرے پہ ہے سکوں میرے جیت خود پر مری ہوئی ہوگی زندگی پر لگا نہ ہر الزام کچھ خطا تیری بھی رہی ہوگی دل میں کچھ کرنے کی تمنا رکھ زندگی ورنہ موت سی ہوگی بیتی باتوں پہ تو نہ رو ...

    مزید پڑھیے