کاش
مجھ میں اے یار مرے کوئی کمالات نہ دیکھ خواب وہ ہوں جو کبھی بھی نہ حقیقت میں ڈھلا کوئی ساحل نہیں منزل نہ کوئی معجزہ ہوں اہل بازار کا چاہا ہوا ساماں بھی کہاں جو لبوں پر ہو زمانے کے نہ وہ نغمہ ہوں میرے کہنے سے نہ رت کوئی سہانی آئے میری چاہت سے نہ کلیوں پہ جوانی چھائے میرے جذبوں میں ...