Vikas Joshi Wahid

وکاس جوشی واحد

وکاس جوشی واحد کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    سفر میں اب نہیں پر آبلہ پائی نہیں جاتی

    سفر میں اب نہیں پر آبلہ پائی نہیں جاتی ہماری راستوں سے یوں شناسائی نہیں جاتی رہیں ہم محفلوں میں یا رہیں دنیا کے میلے میں اکیلا چھوڑ کر لیکن یہ تنہائی نہیں جاتی نگاہوں کے اشارے بھی محبت بھی علامت ہیں سبھی باتیں زبانی ہی تو بتلائی نہیں جاتی بڑی نازک سی ہے ڈوری یہ رشتوں کی بتاؤں ...

    مزید پڑھیے

    سہا عمر بھر پر جتایا نہیں

    سہا عمر بھر پر جتایا نہیں ترا زخم ہم نے دکھایا نہیں ازل سے کھڑے ہیں وفائیں لیے کسی نے ہمیں آزمایا نہیں ملا صاف گوئی کا ہم کو صلہ گلے سے کسی نے لگایا نہیں ہمارا ہی دکھ ہے اٹھائیں گے ہم ہے یہ بوجھ اپنا پرایا نہیں سفر زندگی کا رہا اس طرح کڑی دھوپ تھی اور سایہ نہیں جھکا ہے تو بس ...

    مزید پڑھیے

    ہم الگ سی ایک خوشبو جانتے ہیں

    ہم الگ سی ایک خوشبو جانتے ہیں ہیں برہمن اور اردو جانتے ہیں کام چپ رہ کے کیا کرتے ہیں لیکن رات کے سب راز جگنو جانتے ہیں خامشی سے آ گرے دامن پہ اکثر درد کی شدت کو آنسو جانتے ہیں کیوں مہکتا ہے چمن آمد سے تیری پھول بھی کیا تیری خوشبو جانتے ہیں عرضیاں کب روکنا ہے کب بڑھانا یہ ہنر ...

    مزید پڑھیے

    ساتھ تیرا اگر نہیں ہوتا

    ساتھ تیرا اگر نہیں ہوتا ہم سے اتنا سفر نہیں ہوتا دھوپ ہے راہ میں اصولوں کی اس میں کوئی شجر نہیں ہوتا لوگ کیا کیا خرید لیتے ہیں بس ہمیں سے گزر نہیں ہوتا سامنا زندگی سے کرنے کا ہر کسی میں ہنر نہیں ہوتا اب تو عادی سے ہو گئے ہیں ہم حادثوں کا اثر نہیں ہوتا دل یوں لگتے قریب ہیں ...

    مزید پڑھیے

    ایک مشکل کتاب جیسی تھی

    ایک مشکل کتاب جیسی تھی زندگی اک عذاب جیسی تھی ہم کو تو خار ہی ملے لیکن یہ سنا تھا گلاب جیسی تھی گھونٹ در گھونٹ پی تو یہ جانا ایک کڑوی شراب جیسی تھی آئی حصے میں جو یتیموں کے وہ تو خانہ خراب جیسی تھی عمر بھر ہم سہیجتے تھے جسے ایک خستہ کتاب جیسی تھی کوئی تعبیر ہی نہ ہو جس کی اک ...

    مزید پڑھیے

تمام