عمر فرحت کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    جسم سیاہی بناؤں گا

    جسم سیاہی بناؤں گا تیرا حرف سجاؤں گا تو بہتا پانی بن جا میں مچھلی بن جاؤں گا کل موسم کی ہتھیلی پر نام ترا کھدواؤں گا اپنا غبار اڑا کر میں کچھ تصویر بناؤں گا کسی کواڑ کی آڑ میں اب تجھ کو لا کے چھپاؤں گا ترے بدن کے پانی سے میں سورج چمکاؤں گا

    مزید پڑھیے

    تجھ کو تکتا رہتا ہوں

    تجھ کو تکتا رہتا ہوں میں بھی تیرے جیسا ہوں وہ مٹی ہو جاتا ہے جس کو ہاتھ لگاتا ہوں میں مٹی کے خوابوں سے عشق بنا کے بیٹھا ہوں آپ کو چھاؤں مبارک ہو میں تو پیڑ اگاتا ہوں میں کانچ کا چھوٹا سا گھر کس کے لئے بناتا ہوں کوئی مجھ سے بات کرے ہر اک کا منہ تکتا ہوں تم ہی تم تو ہوتے ہو جب ...

    مزید پڑھیے

    اس میں کیا دلیل ہے

    اس میں کیا دلیل ہے ایک سنگ میل ہے ہنس کے توڑ دے اسے درد کی فصیل ہے شہرتوں کے واسطے پیاس ہی سبیل ہے دیکھتے ہیں ہر طرف کیا کوئی عدیل ہے جس کا نام ہے عمرؔ وہ بھی بے قبیل ہے

    مزید پڑھیے

    ہے کوئی اور بھی جہان میں کیا

    ہے کوئی اور بھی جہان میں کیا میں نہیں ہوں ترے گمان میں کیا تو نے فتراک ساتھ تو رکھا تیر بھی ہے تری کمان میں کیا ایک سایا تھا دل میں وہ بھی بجھا رہ گیا ہے اب اس مکان میں کیا زیر سایہ ہے اور سبھی دنیا ہم نہیں ہیں تری امان میں کیا کوئی بھی تجھ سے بات کرتا نہیں زہر سا ہے تری زبان میں ...

    مزید پڑھیے

    الٹی تصویر پہن کر نکلے

    الٹی تصویر پہن کر نکلے اپنی تقدیر پہن کر نکلے اس کو دیکھا تھا بہت آنکھوں نے خواب تعبیر پہن کر نکلے فصل گل آ گئی تو پاؤں میں ہم بھی زنجیر پہن کر نکلے شعر ہم نے بھی بہت لکھ ڈالے کیسی تشہیر پہن کر نکلے ہر طرف اپنی علم داری ہے کیسے یہ تیر پہن کر نکلے ساتھ دینے کو بہتر کا عمرؔ ہم ...

    مزید پڑھیے

تمام

2 نظم (Nazm)

    قیدی

    وہ میرے غصے کا ایک لمحہ جو ٹل نہ پایا تھا دل کے معبد میں اک خداوند اسی کو سولی پہ مار ڈالا کرن امیدوں کی راکھ کر دی مسرتوں کی تمام کلیاں خود اپنے پیروں سے روند ڈالیں مگر یہ قطرے لہو کے قطرے درون سینہ ٹپک رہے ہیں گواہ ہوں گی یہ زرد آنکھیں کہ میرے دل میں عجب جہنم بھڑک رہا ہے جو ہو رہا ...

    مزید پڑھیے

    اگلا صفحہ

    تخلیق کے خمار میں چور ایک خوش گوار موڑ میں اس نے جب بے حساب لوگوں کے نصیب میں خوشیاں لکھ ڈالی ہوں گی بے شمار تب اس نے رک کر سوچا ہوگا توازن کی خاطر کچھ تو تبدیلی چاہیے اور یوں اس موڑ میں لکھ کر اگلا نصیب اس نے جو پلٹا صفحہ وہ میرا تھا

    مزید پڑھیے