صداقت کی یہاں گرتی ہوئی دیوار دیکھی ہے
صداقت کی یہاں گرتی ہوئی دیوار دیکھی ہے ستم کی جیت دیکھی ہے کرم کی ہار دیکھی ہے غریبوں کی ہی کشتی کو ہمیشہ ڈوبتے دیکھا امیر شہر کی کشتی ہمیشہ پار دیکھی ہے امیر شہر ان آنکھوں میں کتنا محترم ہے تو جن آنکھوں نے تری ذلت سر بازار دیکھی ہے ان آنکھوں نے سر نیزہ کوئی بھی سر نہیں ...