جن کے پاؤں بھی نہیں ہیں ان کو سر کہتے ہیں لوگ
جن کے پاؤں بھی نہیں ہیں ان کو سر کہتے ہیں لوگ کیا زمانہ ہے کہ پودوں کو شجر کہتے ہیں لوگ ایک آنسو بھی نہ ٹپکا آج تک جس آنکھ سے کیا قیامت ہے اسی کو چشم تر کہتے ہیں لوگ اب زمانے کی کسوٹی کا یہی معیار ہے سیپ سے نکلا نہیں پھر بھی گہر کہتے ہیں لوگ مصلحت کی بیڑیوں میں جب سے جکڑی ہے ...