Syed Ghafir Rizvi Falak Chhaulsi

سید غافر رضوی فلک چھولسی

سید غافر رضوی فلک چھولسی کی غزل

    ذرا سا جھانک لو ان بیقرار آنکھوں میں

    ذرا سا جھانک لو ان بیقرار آنکھوں میں دکھائی دے گا تمہارا دیار آنکھوں میں گراں ہوئے مرے دلبر فراق کے لمحے ابھر کے دل سے چلا آیا پیار آنکھوں میں زہے نصیب رخ ناز گر نظر آئے بسا کے رکھ لوں میں جان بہار آنکھوں میں کہاں قیام ہے جان جگر بتا دے ذرا یہی سوال اٹھا بار بار آنکھوں ...

    مزید پڑھیے

    جس طرف دیکھو نظر آتے ہیں طعنے والے

    جس طرف دیکھو نظر آتے ہیں طعنے والے ہیں کہاں نغمۂ دلگیر سنانے والے کس سے روٹھیں گے بھلا کون منائے گا ہمیں زینت شہر خموشاں ہیں منانے والے اب تو تعبیر بھی برعکس نظر آتی ہے گم ہوئے جانے کہاں خواب سہانے والے یہ زمانہ کا تقاضہ ہے کروں آہ و بکا ورنہ یہ لب تھے ہمیشہ سے ترانے ...

    مزید پڑھیے

    ترے بغیر میں کتنا ہوں بے قرار نہ پوچھ

    ترے بغیر میں کتنا ہوں بے قرار نہ پوچھ بہار گلشن الفت کا حال زار نہ پوچھ گیا ہے میرے محلہ سے جب سے بدر منیر ہے چشم قلب حزیں کیسی زار زار نہ پوچھ فراق یار میں بستر کی غیر حالت ہے ہے کتنا بالش مخمل بھی سوگوار نہ پوچھ شکستہ قلب پہ لگتی ہے چوٹ اے ہمدم گزر رہی ہے جو دل پر وہ بار بار نہ ...

    مزید پڑھیے

    کیوں بھلا چلمن کو سرکانے پہ وہ مائل نہیں

    کیوں بھلا چلمن کو سرکانے پہ وہ مائل نہیں کون سا دریا ہے وہ جس کا کوئی ساحل نہیں در حقیقت ہے یہی معراج عشق و عاشقی میرے اس کے درمیاں اب کوئی بھی حائل نہیں اس کی شمشیر نظر نے چاک کر ڈالا جگر بے وفا ہوتے ہوئے لگتا ہے وہ بزدل نہیں پڑھ لیا آنکھوں کے خامے سے لکھی تحریر کو مسلک عشاق ...

    مزید پڑھیے

    پھول کیا چیز ہے کلی کیا ہے

    پھول کیا چیز ہے کلی کیا ہے بن تمہارے یہ زندگی کیا ہے اجڑے دل سے ذرا کوئی پوچھے سونے صحرا میں دل لگی کیا ہے وہ جو نوحہ پڑھا کرے بلبل کیا بتائے گا نغمگی کیا ہے میری گفتار صدق پیہم ہے پھر یہ سورج کی روشنی کیا ہے گر تردد ہو آزما دیکھو ہاتھ کنگن کو آرسی کیا ہے میری آنکھوں میں پڑ ...

    مزید پڑھیے

    حسرت دید سے مملو دل شیدائی ہے

    حسرت دید سے مملو دل شیدائی ہے شربت‌ دید کف پا کا تمنائی ہے کیسے طوفان تمنا کے مقابل ٹھہرے شعلۂ عشق لب گوشۂ تنہائی ہے شعلۂ نخوت و بے زاری حسد عجب و ریا مانع دید رخ یار تماشائی ہے کاکل سرو چمن مثل مہ نو دیکھا چہرۂ یار میں ایجاد جبیں سائی ہے ہر قدم مہر و وفا صدق و صفا ہر ...

    مزید پڑھیے

    چھوڑ کر ان کو ہمارا آسرا کوئی نہیں

    چھوڑ کر ان کو ہمارا آسرا کوئی نہیں ماسوا ان کے سہارا دوسرا کوئی نہیں منبع اسرار عشق کبریا کوئی نہیں ان سے بڑھ کر آئنہ در آئنہ کوئی نہیں در پہ پہرہ ہے لگی ہیں قینچیاں دیوار پر ہو بھلا دیدار کیسے راستہ کوئی نہیں جھانک کر کھڑکی سے خود پردہ گرا دیتے ہیں وہ جب کہ اس منظر سے منظر خوش ...

    مزید پڑھیے

    شراب عشق سے مخمور سب خورد و کلاں ہوں گے

    شراب عشق سے مخمور سب خورد و کلاں ہوں گے طیور باغ الفت محو دیدار بتاں ہوں گے دل شبنم میں امیدوں کی کلیاں مسکرائیں گی عروس حجلۂ گلشن کے بھی ارماں جواں ہوں گے گلے مل کر کریں گے برگ و گل سرگوشیاں پیہم محبت کے مناظر دیکھنے کو باغباں ہوں گے نسیم صبح میں جس دم عنادل چہچہائیں ...

    مزید پڑھیے

    مسلک عشق میں جائز ہے جفا رہنے دے

    مسلک عشق میں جائز ہے جفا رہنے دے مجھ کو محبوب کی چوکھٹ پہ پڑا رہنے دے عالم نزع میں سایہ ہو گھنی زلفوں کا اپنے چہرہ پہ نگاہوں کو جما رہنے دے ہم نے کانٹوں سے نکالا ہے ادب کو ظالم حلقۂ ذوق کو پھولوں سے سجا رہنے دے تیری نظروں سے چلا تیر لگا ہے دل پر اس بہانے ہی سہی پھول کھلا رہنے ...

    مزید پڑھیے

    درد دل کی دوا کرے کوئی

    درد دل کی دوا کرے کوئی میرے حق میں دعا کرے کوئی سرخ رو اس طرح بھی ہوتے ہیں خون دل کو حنا کرے کوئی صبر یہ ہے کہ اف نہ ہو لب پر لاکھ جور و جفا کرے کوئی مجمع عام میں اکیلا ہوں درد میرا سنا کرے کوئی روز روشن بنے شب ہجراں چاک بند قبا کرے کوئی جو ہے شیطاں رہے گا شیطاں ہی قدسیوں میں ...

    مزید پڑھیے