سفر کے تجربوں میں گرد پا بھی آ ہی جاتی ہے
سفر کے تجربوں میں گرد پا بھی آ ہی جاتی ہے مگر اس پیچ و خم سے کچھ جلا بھی آ ہی جاتی ہے جو چلتا ہوں فلک سے خوں کے فوارے برستے ہیں جو رکتا ہوں سموم فتنہ زا بھی آ ہی جاتی ہے خرد کی سانس بھی رک جاتی ہے تیرہ خیالی سے تہہ احساس نادیدہ بلا بھی آ ہی جاتی ہے جو پودے صحن میں کھلتے ہیں ان ...