Syed Amin Ashraf

سید امین اشرف

ممتاز ترین جدید شاعروں میں نمایاں

One of the prominent modern poet.

سید امین اشرف کی غزل

    روئے خنداں رگ جاں دیدۂ گریاں جیسے

    روئے خنداں رگ جاں دیدۂ گریاں جیسے قفس رنگ ہے یہ عالم امکاں جیسے نشۂ شعر اڑائے لیے جاتا ہے مجھے جیسے رہوار صبا تخت سلیماں جیسے آرزو ہی سے ہے ہنگامۂ عالم سارا آرزو ہی سے ہے دل طفلک ناداں جیسے آنچ بھی آتی ہے خوش پیرہنی سے اکثر کہیں روئیدگیٔ شعلہ ہو پنہاں جیسے شام تنہائی کلید در ...

    مزید پڑھیے

    منور اور مبہم استعارے دیکھ لیتا ہوں

    منور اور مبہم استعارے دیکھ لیتا ہوں میں سوتے جاگتے دل کش نظارے دیکھ لیتا ہوں میں چشم نارسا سے کھینچتا رہتا ہوں تصویریں کوئی ساعت ہو سورج چاند تارے دیکھ لیتا ہوں میں بچوں کی نظر سے دیکھتا ہوں چاند میں تھالی مگر چشم ہنر سے ماہ پارے دیکھ لیتا ہوں اکیلا ڈھونڈتا پھرتا ہوں رنج ...

    مزید پڑھیے

    حلقۂ شام و سحر سے نہیں جانے والا

    حلقۂ شام و سحر سے نہیں جانے والا درد اس دیدۂ تر سے نہیں جانے والا پا بہ زنجیر نکالے گا سفر کی تدبیر طنطنہ فرق ہنر سے نہیں جانے والا تشنہ لب کو تو میسر نہیں اک جرعۂ آب بو الہوس لقمۂ تر سے نہیں جانے والا منقطع کرتے ہیں باغ و شجر و شاخ اسے ربط محنت کا ثمر سے نہیں جانے والا پر کشش ...

    مزید پڑھیے

    خاک یا کہکشاں سے اٹھتا ہے

    خاک یا کہکشاں سے اٹھتا ہے درد آخر کہاں سے اٹھتا ہے ہے عجب جائے امن قریۂ دل حشر سارا جہاں سے اٹھتا ہے دیکھ اے آہ ساکنان‌ زمیں اک غبار آسماں سے اٹھتا ہے پہلے یہ خار و خس جلاتا تھا شعلہ اب گلستاں سے اٹھتا ہے مسئلہ خاطر پریشاں کا خواہش رائیگاں سے اٹھتا ہے اک خلا ہے جو پر نہیں ...

    مزید پڑھیے

    بہ نام یار طرحدار اے صبا لے جا

    بہ نام یار طرحدار اے صبا لے جا یہ آب جو یہ گل و سبزہ یہ گھٹا لے جا جو نام کو بھی سکوں ہے اسے اٹھا لے جا جو ہوش اڑا ہے تو یہ خاک بھی اڑا لے جا لبوں میں ربط نہیں آنکھ ہے مگر سرشار گلاب رہنے دے خوشبو کا آسرا لے جا بھری ہے جوش چمن سے نمود خوش بدنی سرور بھی گلۂ جاں‌ گداز کا لے جا گراں ...

    مزید پڑھیے

    بہار آتی ہے لیکن سر میں وہ سودا نہیں ہوتا

    بہار آتی ہے لیکن سر میں وہ سودا نہیں ہوتا ہر آہٹ پر تری آواز کا دھوکا نہیں ہوتا ترا غم ہو تو آ جائے سلیقہ مسکرانے کا کہ ہر آزار جاں شائستۂ دنیا نہیں ہوتا نشاں کنج طرب کا کوہسار غم سے ملتا ہے بھٹک جاتا ہوں میں جب راہ میں دریا نہیں ہوتا یہی صورت تو ہر سو کوچہ و بازار میں بھی ...

    مزید پڑھیے

    ہے کس کے لیے لطف غضب کس کے لیے ہے

    ہے کس کے لیے لطف غضب کس کے لیے ہے یہ ضابطۂ نام و نسب کس کے لیے ہے میرے لیے افسردگی نخل تمنا یہ سلسلۂ تاک طرب کس کے لیے ہے سچ پر جو یقیں ہے تو اسے کیوں نہیں کہتے آخر یہ زباں مہر بلب کس کے لیے ہے ہے جس پہ محبت کی نظر ہوگا پریشاں اے صانع گل ہجر کی شب کس کے لیے ہے جب دل کو تعلق نہ رہا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4