وہ پاس آئے تو دل بے قرار ہونے لگا
وہ پاس آئے تو دل بے قرار ہونے لگا سکون دل کا مرے انتشار ہونے لگا ہے راز کیا اے محبت بتا دے ہم کو ذرا قریب آنے پہ کیوں انتظار ہونے لگا ذرا سمجھنے دے ساقی یہ ماجرا کیا ہے کہ جام پینے سے پہلے خمار ہونے لگا پھر آسمان مقدر پہ کوئی ہلچل ہے کہ ناگہاں مرے دل پہ غبار ہونے لگا کبھی وہ آ ...