کوئی کافر ہمیں سمجھے کہ مسلماں سمجھے
کوئی کافر ہمیں سمجھے کہ مسلماں سمجھے ہم تو اے عشق تجھے حاصل ایماں سمجھے لاکھوں مسلے ہوئے غنچے نہیں دیکھے ہم نے چند ہنستے ہوئے پھولوں کو گلستاں سمجھے خود بہ خود وقت پہ ہو جاتے ہیں ساماں کیونکر کچھ جو سمجھے تو ہمیں بے سر و ساماں سمجھے دعوت عام ہے اک راہ وفا ہے میں ہوں وہ مرے ...