Shareef Munawwar

شریف منور

شریف منور کے تمام مواد

31 غزل (Ghazal)

    دیدہ و دل میں اتر جاتا ہے

    دیدہ و دل میں اتر جاتا ہے ہر عذاب آ کے ٹھہر جاتا ہے کوئی جی اٹھتا ہے مجھ میں ہر روز روز مجھ میں کوئی مر جاتا ہے یہ ملاقات ہے چوراہے کی دیکھیے کون کدھر جاتا ہے فکر گھر کی ہو تو وحشت چھوٹے کار وحشت ہو تو گھر جاتا ہے رات کس طرح مری جاں گزرے دن تو دفتر میں گزر جاتا ہے یہ جو طوفان ہے ...

    مزید پڑھیے

    کر کے شکایت غم حالات مت گنوا

    کر کے شکایت غم حالات مت گنوا برسوں کے بعد کی یہ ملاقات مت گنوا عرفان کائنات بھی اظہار ذات ہے اے بے شعور اپنے مفادات مت گنوا موقع ملا تجھے تو لگا تو بھی قہقہے ہاتھ آئے ہیں جو سکھ کے یہ لمحات مت گنوا دفتر کے بعد بھی وہی دفتر کا تذکرہ دن تو گنوا دیا ہے مگر رات مت گنوا موسم کا خاک ...

    مزید پڑھیے

    بدل بدل کے وہی صورتیں دکھائے کہیں

    بدل بدل کے وہی صورتیں دکھائے کہیں یہ عہد نو بھی پرانے ہی دکھ نہ لائے کہیں پھر اس کے حسن کی رنگت نہ ہو بہاروں میں پھر اس کی زلف کی خوشبو ہوا نہ لائے کہیں نگاہ رک گئی کس پر کہ پھر ہٹی ہی نہیں قدم اکھڑ گئے ایسے کہ جم نہ پائے کہیں بہت ہے رند خرابات آج کل ہشیار کہ مے پئے یہ کہیں اور ...

    مزید پڑھیے

    دامن شب میں ستارے چمکے

    دامن شب میں ستارے چمکے ناامیدی میں سہارے چمکے جو کبھی باعث رسوائی تھے اب وہی داغ ہمارے چمکے ایک خورشید ڈھلا سینے میں سر مژگاں کئی تارے چمکے بحر کس شان سے پایاب ہوا ہم جو ڈوبے تو کنارے چمکے مہر ابھرا تو سبھی روشن تھے کون سے آپ ہی نیارے چمکے عاشقی در بدری نغمہ گری ہم سے یہ ...

    مزید پڑھیے

    زندگی دشت بے حدود میں ہے

    زندگی دشت بے حدود میں ہے اک عدم سا مرے وجود میں ہے شاعری عاشقی و مے نوشی ہر خرابی مری نمود میں ہے ایک دل میں ہیں تہ بہ تہ سو غم ایک جاں کتنی ہی قیود میں ہے شہر و صحرا میں ہو رہی ہے تمیز اب جنوں ہوش کی حدود میں ہے وہ نہیں ہے جو آ رہا ہے نظر اک وجود اور ہر وجود میں ہے

    مزید پڑھیے

تمام