Sharar Naqwi

شرر نقوی

شرر نقوی کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    عجیب راہ گزر ہے بہت اکیلا ہوں

    عجیب راہ گزر ہے بہت اکیلا ہوں مجھے بھٹکنے کا ڈر ہے بہت اکیلا ہوں کوئی نظر نہیں آتا ہے ہم مزاج مجھے یہی تو درد جگر ہے بہت اکیلا ہوں وہ ایک شخص جو بچھڑا ہے اک زمانے سے اسے بھی اس کی خبر ہے بہت اکیلا ہوں یہ اور بات کھڑا ہوں ہزاروں لوگوں میں یقین دل کو مگر ہے بہت اکیلا ہوں وہ دیکھ ...

    مزید پڑھیے

    بہت سکون سے دل میں بسا کے لے آئے

    بہت سکون سے دل میں بسا کے لے آئے ہم آج ان کو انہیں سے چرا کے لے آئے وہ وار کرتے رہے مسکرا کے نظروں کا ہم اپنی جان سلامت بچا کے لے آئے ہمیں خبر تھی کہ آئینے کی طرح ہے وہ دل تھا پتھروں میں مگر ہم اٹھا کے لے آئے سوال یہ تھا کہ ثابت کرو وفاداری تو ہم ہتھیلی پہ یہ سر سجا کے لے آئے جہاں ...

    مزید پڑھیے

    اے میرے عشق مجھے اور بیقرار نہ کر

    اے میرے عشق مجھے اور بیقرار نہ کر وہ بے وفا ہے محبت کی حد کو پار نہ کر بغور دیکھ مجھے تو اے سنگ دل دنیا میں ایک پھول ہوں اس طرح سنگسار نہ کر وہ بے وفا ہے نہیں جب اسے کوئی پرواہ تو اپنے ذہن پہ تو بھی اسے سوار نہ کر عجب یہ دل ہے نہیں مانتا مرا کہنا میں اس سے روز یہ کہتا ہوں انتظار نہ ...

    مزید پڑھیے

    یہ بتا مجھے تیرا ہم سفر نہیں ہے کیا

    یہ بتا مجھے تیرا ہم سفر نہیں ہے کیا کوئی بھی زمانے میں معتبر نہیں ہے کیا چند روز رہنا ہے پھر یہاں سے جانا ہے زندگی تو ہے لیکن مختصر نہیں ہے کیا جو ہماری چوکھٹ پر آج تک نہیں بیٹھا یہ بتائیے ہم کو در بدر نہیں ہے کیا مت سناؤ تم اس کو حال دل مرا کوئی وہ مری محبت سے با خبر نہیں ہے ...

    مزید پڑھیے

    تمہاری بزم میں جو لوگ جا کے بیٹھے ہیں

    تمہاری بزم میں جو لوگ جا کے بیٹھے ہیں نصیب داؤ پہ اپنا لگا کے بیٹھے ہیں یہ دو جہان کے افراد وقت کے ہیں غلام بڑے بڑوں کو بھی ہم آزما کے بیٹھے ہیں مدد کے واسطے آئے گا کون دیکھنا ہے ہم اپنا درد سبھی کو سنا کے بیٹھے ہیں ہے مطلبی یہ زمانہ کسی کا کوئی نہیں دیا امید کا پھر بھی جلا کے ...

    مزید پڑھیے