اے میرے عشق مجھے اور بیقرار نہ کر
اے میرے عشق مجھے اور بیقرار نہ کر
وہ بے وفا ہے محبت کی حد کو پار نہ کر
بغور دیکھ مجھے تو اے سنگ دل دنیا
میں ایک پھول ہوں اس طرح سنگسار نہ کر
وہ بے وفا ہے نہیں جب اسے کوئی پرواہ
تو اپنے ذہن پہ تو بھی اسے سوار نہ کر
عجب یہ دل ہے نہیں مانتا مرا کہنا
میں اس سے روز یہ کہتا ہوں انتظار نہ کر
میں آج اس کے خیالوں میں جینا چاہتا ہوں
کہ آج مجھ کو پریشان میرے یار نہ کر
غموں سے چاک گریباں ہے اے شرر نقویؔ
کوئی یہ اس سے کہے اور تار تار نہ کر