آؤ تو بہل جائے میرا دل دیوانہ
آؤ تو بہل جائے میرا دل دیوانہ گلشن ہے بہاراں ہے لبریز ہے پیمانہ جب غور سے سنتے ہیں وہ عشق کا افسانہ کس طرح مچلتا ہے میرا دل دیوانہ آنکھ اٹھنے لگی تیری اور شرم ذرا کم ہو شیشے میں دکھا دوں گا پھر تجھ کو پری خانہ اس شوخ نگاہی کی تعریف نہیں ممکن لڑتی ہے نظر جس سے بن جاتی ہے ...