Shankar Lal Shankar

شنکر لال شنکر

شنکر لال شنکر کے تمام مواد

26 غزل (Ghazal)

    ابر و شاکر رہے شاداں رہے

    ابر و شاکر رہے شاداں رہے خوش رہے جس حال میں انساں رہے تم کو آئینے میں کیا آیا نظر مثل آئینہ جو تم حیراں رہے اس محبت کا برا ہو عشق میں چار دن بھی تو نہ ہم شاداں رہے تھے وہ حسن و عشق کے راز و نیاز قید زنداں میں مہ کنعاں رہے تم نہیں ہو تو تمہاری یاد ہے خانۂ دل کس لئے ویراں رہے قتل ...

    مزید پڑھیے

    جب دل کی خلش بڑھ جاتی ہے مجبور جب انساں ہوتا ہے

    جب دل کی خلش بڑھ جاتی ہے مجبور جب انساں ہوتا ہے جینا جسے مشکل ہو جائے مرنا اسے آساں ہوتا ہے آئی تھی جوانی ہم پر بھی ہم نے بھی بہاریں دیکھی ہیں اس دور سے ہم بھی گزرے ہیں اک خواب پریشاں ہوتا ہے بے کار ہے شکوہ اپنوں کا بے سود شکایت غیروں کی جب وقت برا آ جاتا ہے سایہ بھی گریزاں ہوتا ...

    مزید پڑھیے

    گر کے قدموں پہ سر بزم تڑپنا دیکھا

    گر کے قدموں پہ سر بزم تڑپنا دیکھا مرنے والے کا مری جان تماشا دیکھا اک جہاں تیرا تماشائی ہے سب کو ہے خبر آئینہ دیکھ کے مجھ کو یہ بتا کیا دیکھا کھول کر نامہ مرا اس نے پڑھا بھی کہ نہیں نامہ بر میری طرف سے اسے کیسا دیکھا دل جسے کہتے ہیں پہلو میں کبھی وہ ہوگا ہم نے تو دل کی جگہ داغ ...

    مزید پڑھیے

    عشق کی اتنی بڑھیں رعنائیاں

    عشق کی اتنی بڑھیں رعنائیاں حسن کو آنے لگیں انگڑائیاں ایک وہ ہیں اور ان کی انجمن ایک میں ہوں اور مری تنہائیاں یوں نہ دیکھو عارض گل رنگ کو آئنے میں پڑ رہی ہیں جھائیاں پھر ابھر آئی ہیں چوٹیں عشق کی پھر محبت کی چلیں پروائیاں اس طرح آتی ہے دل میں ان کی یاد دور پر جیسے پڑیں ...

    مزید پڑھیے

    مری قسمت میں وصل اس کا اگر اے آسماں ہوتا

    مری قسمت میں وصل اس کا اگر اے آسماں ہوتا تو تو بھی مہرباں ہوتا خدا بھی مہرباں ہوتا ستم کے بعد ہوتا ہے کرم بھی یہ اگر سچ ہے مرے دل پر بھی ایسا ہی ستم اے جان جاں ہوتا بلائیں لے کے دشمن مر گیا میری بلا سمجھے سمجھ میں میری جب آتا تماشا یہ یہاں ہوتا زمیں پر سونے والوں کو حقارت سے نہ ...

    مزید پڑھیے

تمام