شائستہ سحر کی غزل

    خوابوں کی تعبیر بنا کر دیکھوں تو

    خوابوں کی تعبیر بنا کر دیکھوں تو میں تیری تصویر بنا کر دیکھوں تو اک قیدی کو کروٹ لینا مشکل ہے پھولوں سے زنجیر بنا کر دیکھوں تو اک ویران سا رستہ ہو اور شام ڈھلے اس پر اک رہ گیر بنا کر دیکھوں تو دنیا تجھ پر قبضہ کرنے آتی ہے میں تجھ کو جاگیر بنا کر دیکھوں تو کاغذ کی کشتی میں دریا ...

    مزید پڑھیے

    اے خواہش یک طرفۂ تاراج جنوں سن

    اے خواہش یک طرفۂ تاراج جنوں سن سن دل کے قریں زمزمۂ کن فیکوں سن سننے کی ہے جو تاب تو پھر کھول دریچے اے گوش محبت مرا احوال زبوں سن کیوں اس میں جلاتا نہیں تو یاد کی شمعیں کب تک تو رہے گا یوں تہی کنج دروں سن اک بار وہ آیا تھا مری عشرت شب میں طاری ہے مرے دل پہ وہی شام فسوں سن خمیازۂ ...

    مزید پڑھیے

    باغ میں کلیوں کا مسکانا گیا

    باغ میں کلیوں کا مسکانا گیا پھول پر تتلی کا منڈلانا گیا بے ہنر ہونا بھی گویا ہے ہنر راز یہ تاخیر سے جانا گیا میرے دل میں بھی تپاں ہیں ولولے کیوں مجھے بے آرزو مانا گیا بند غم سے ہم رہا نہ ہو سکے رائیگاں سب سب کا سمجھانا گیا ہاتھ ملتا رہ گیا شوق جنوں توڑ کر زنجیر دل دانا گیا ہو ...

    مزید پڑھیے

    یہ ستارے مجھے دیوار نہیں ہونے کے

    یہ ستارے مجھے دیوار نہیں ہونے کے خواب سے ہم ترے بیدار نہیں ہونے کے میں نے پلکوں کو بچھایا ہے ترے قدموں میں راستے اب تجھے دشوار نہیں ہونے کے چاہے تو جام بقا دینے کا وعدہ کر لے اے مسیحا ترے بیمار نہیں ہونے کے درد‌ کونین سے لبریز ہوں جن کے دامن وہ مرے غم کے خریدار نہیں ہونے ...

    مزید پڑھیے

    ایک دو پل کی آشنائی بس

    ایک دو پل کی آشنائی بس اور پھر عمر بھر دہائی بس عذر دینے میں کچھ نہیں لیکن میرے دامن میں ہے خدائی بس دید کی تاب ہی نہ دی اس نے اپنی آواز ہی سنائی بس کس نے آواز خد و خال کو دی میں نے تصویر ہی بنائی بس اس کے ہاتھوں میں وصل کے گہنے میرے کاسے میں ہے جدائی بس

    مزید پڑھیے

    پہلے تو مجھ میں حشر بپا کر دیا گیا

    پہلے تو مجھ میں حشر بپا کر دیا گیا اور پھر بدن کو نذر صبا کر دیا گیا کانٹوں کی باڑ پر تھا گلابوں کا پیراہن پھولوں کو خار و خس کی قبا کر دیا گیا مانگی جو میں نے وصل کی لذت تو یہ کہا کہ تجھ کو درد ہجر عطا کر دیا گیا جب جب اسے پکارا کڑی دھوپ میں لگا سایہ سا جیسے مجھ پہ گھنا کر دیا ...

    مزید پڑھیے

    اٹھائے گا کب تو حجابات ساقی

    اٹھائے گا کب تو حجابات ساقی گرفتار مشکل میں ہے ذات ساقی یہ محصور کس دائرے میں ہوئی ہوں نہ دن ہی مرا نہ مری رات ساقی اگر مل گئے ہو تو رک جاؤ دو پل نہ جانے ہو پھر کب ملاقات ساقی یہاں ہوش والوں کا جینا ہے مشکل تو لے چل ہمیں پھر خرابات ساقی ترا مے کدہ تیرے پیالے صبوحی کرے کوئی کیسے ...

    مزید پڑھیے

    کچھ بھی ہو تقدیر کا لکھا بدل

    کچھ بھی ہو تقدیر کا لکھا بدل چاہئے تجھ کو کہ اب رستا بدل بعد میں مجھ کو دکھانا آئنہ پہلے اپنا جا کے تو چہرہ بدل آگہی کا جس میں اک روزن نہ ہو اس مکان ذات کا نقشہ بدل میری وحشت ہے سوا اس سے کہیں بارہا اس سے کہا صحرا بدل نعمتیں دنیا کی سب مل جاتی ہیں ماں نہیں ملتا مگر تیرا بدل پھر ...

    مزید پڑھیے

    جنون عشق کی آمادگی نے کچھ نہ دیا

    جنون عشق کی آمادگی نے کچھ نہ دیا یہاں بھی زیست کی افتادگی نے کچھ نہ دیا لہو کی موج سے بام خیال روشن ہے دمکتے چاند کی استادگی نے کچھ نہ دیا یہ لب تمہارے نہیں کر سکے مسیحائی انہیں بھی وقفۂ واماندگی نے کچھ نہ دیا سمیٹ لائے تھے جتنے بھی خواب تھے لیکن حضور دوست بھی دیوانگی نے کچھ ...

    مزید پڑھیے

    کب سنی تم نے راگنی میری

    کب سنی تم نے راگنی میری گفتنی ہے یہ خامشی میری ایک آہٹ سے جاگتی ہوں میں ایک دستک ہے زندگی میری ابر ظلمت کسے ڈراتا ہے اور پھیلے گی چاندنی میری کون ٹھہرے گا دیکھنا یہ ہے دور مینا یا تشنگی میری آہ آیا ہی تھا وہ سپنے میں دفعتاً آنکھ کھل گئی میری وجہ بے چینی کیا بتاؤں میں چین تیرا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2