شائستہ سحر کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    خوابوں کی تعبیر بنا کر دیکھوں تو

    خوابوں کی تعبیر بنا کر دیکھوں تو میں تیری تصویر بنا کر دیکھوں تو اک قیدی کو کروٹ لینا مشکل ہے پھولوں سے زنجیر بنا کر دیکھوں تو اک ویران سا رستہ ہو اور شام ڈھلے اس پر اک رہ گیر بنا کر دیکھوں تو دنیا تجھ پر قبضہ کرنے آتی ہے میں تجھ کو جاگیر بنا کر دیکھوں تو کاغذ کی کشتی میں دریا ...

    مزید پڑھیے

    اے خواہش یک طرفۂ تاراج جنوں سن

    اے خواہش یک طرفۂ تاراج جنوں سن سن دل کے قریں زمزمۂ کن فیکوں سن سننے کی ہے جو تاب تو پھر کھول دریچے اے گوش محبت مرا احوال زبوں سن کیوں اس میں جلاتا نہیں تو یاد کی شمعیں کب تک تو رہے گا یوں تہی کنج دروں سن اک بار وہ آیا تھا مری عشرت شب میں طاری ہے مرے دل پہ وہی شام فسوں سن خمیازۂ ...

    مزید پڑھیے

    باغ میں کلیوں کا مسکانا گیا

    باغ میں کلیوں کا مسکانا گیا پھول پر تتلی کا منڈلانا گیا بے ہنر ہونا بھی گویا ہے ہنر راز یہ تاخیر سے جانا گیا میرے دل میں بھی تپاں ہیں ولولے کیوں مجھے بے آرزو مانا گیا بند غم سے ہم رہا نہ ہو سکے رائیگاں سب سب کا سمجھانا گیا ہاتھ ملتا رہ گیا شوق جنوں توڑ کر زنجیر دل دانا گیا ہو ...

    مزید پڑھیے

    یہ ستارے مجھے دیوار نہیں ہونے کے

    یہ ستارے مجھے دیوار نہیں ہونے کے خواب سے ہم ترے بیدار نہیں ہونے کے میں نے پلکوں کو بچھایا ہے ترے قدموں میں راستے اب تجھے دشوار نہیں ہونے کے چاہے تو جام بقا دینے کا وعدہ کر لے اے مسیحا ترے بیمار نہیں ہونے کے درد‌ کونین سے لبریز ہوں جن کے دامن وہ مرے غم کے خریدار نہیں ہونے ...

    مزید پڑھیے

    ایک دو پل کی آشنائی بس

    ایک دو پل کی آشنائی بس اور پھر عمر بھر دہائی بس عذر دینے میں کچھ نہیں لیکن میرے دامن میں ہے خدائی بس دید کی تاب ہی نہ دی اس نے اپنی آواز ہی سنائی بس کس نے آواز خد و خال کو دی میں نے تصویر ہی بنائی بس اس کے ہاتھوں میں وصل کے گہنے میرے کاسے میں ہے جدائی بس

    مزید پڑھیے

تمام

3 نظم (Nazm)

    پانچواں موسم

    کہنے کو تو چار ہیں موسم پانچواں موسم بنجر پن کا جس میں فکر کے سارے طائر حرف کی شاخ سے اڑ جاتے ہیں جس میں لفظ کی خوشبو سرسر لے جاتی ہے بے رنگی اور بے کیفی کے ان بانجھ پلوں میں خالی پن میں صبح سے لے کر شام تلک یاس کی تان پہ ناچ ناچ کے جسم کو بوجھل کر دیتے ہیں فکر و خیال کے سارے ...

    مزید پڑھیے

    پچھتاوا

    یہ کس دیار میں لے آئی زندگی مجھ کو جہاں پہ پھول سے چہرے ببول لگتے ہیں جہاں پہ سایہ بھی لگتا ہے دھوپ کی مانند نسیم چلتی ہے رک رک کے ایسے سینے میں کہ جیسے پھانس کسی یاد کی اٹکتی ہو جہاں پہ ابر بھی سورج مثال لگتا ہے جہاں کرن کی ضرب زخم دل کھرچتی ہے کھلے جو پھول تو پتی سے چوٹ لگتی ہے یہ ...

    مزید پڑھیے

    خود فریبی

    شب ایک ساتھ گزارنے والے دن اکٹھے نہیں گزار سکتے کہ اندھیرا تنہائی کی آنکھ پر انگلی رکھ دیتا ہے اور وصلتی ہجر کا سارا دکھ پی جاتا ہے سویرا بہت بولتا ہے سارے راز کھولتا ہے رات کاٹنا مشکل دن اس سے سوا مشکل روشنی آپ کو ایک ساتھ دکھانے کا فریب دیتی ہے اور شاید کامیاب ہو جاتی ہے میں نے ...

    مزید پڑھیے