لکھے ہوئے الفاظ میں تاثیر نہیں ہے
لکھے ہوئے الفاظ میں تاثیر نہیں ہے دل پر جو کسی عشق کی تحریر نہیں ہے اس زیست کے ہر موڑ پہ لڑنی ہے مجھے جنگ قرطاس و قلم ہیں کوئی شمشیر نہیں ہے ممکن ہی نہیں تھا تجھے آواز لگاتے ہے عشق کی روداد پہ تشہیر نہیں ہے دنیا میں وفا ڈھونڈنے نکلے تھے ندارد اک بوجھ ہے دل پر مرے شہتیر نہیں ...