میں میل کا پتھر نہ ڈگر دیکھ رہا ہوں
میں میل کا پتھر نہ ڈگر دیکھ رہا ہوں پیروں پہ جمی گرد سفر دیکھ رہا ہوں تاریکی نظر آتی ہے کچھ لوگوں کو لیکن میں حمل میں اس شب کے سحر دیکھ رہا ہوں یہ امن کی دھرتی ہے مگر آج یہاں پر تکرار کا عالم ہے جدھر دیکھ رہا ہوں واقف نہیں ہمسائے کے احوال سے لیکن ٹی وی پہ زمانے کی خبر دیکھ رہا ...