شاداب انجم کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    گر درد میں بھی لطف و مزہ ڈھونڈ لیں گے لوگ

    گر درد میں بھی لطف و مزہ ڈھونڈ لیں گے لوگ ممکن ہے زہر میں بھی شفا ڈھونڈ لیں گے لوگ سایہ جو دے رہا ہے انہیں پھل کے ساتھ ساتھ اک روز اس شجر میں خدا ڈھونڈ لیں گے لوگ گم ہونا چاہتا ہوں پر اس کشمکش میں ہوں مجھ کو نہ ڈھونڈ پائیں گے یا ڈھونڈ لیں گے لوگ کچھ بھی نہیں ملے گا سخن کے سوا ...

    مزید پڑھیے

    کیا بتائیں زیست میں کیا کیا ہوا

    کیا بتائیں زیست میں کیا کیا ہوا جو ہوا جیسا ہوا اچھا ہوا جب لگا سب مشکلیں حل ہو گئیں تب نیا اک مسئلہ پیدا ہوا ہم سے جب پوچھا گیا کوئی سوال کہہ دیا ایسا ہوا ویسا ہوا دل کسی صورت بہلتا ہی نہیں آج موسم ہے ذرا بدلا ہوا کیا کہا میں آپ کا ہوں ہم نوا آپ کو شاید کوئی دھوکا ہوا آئنے میں ...

    مزید پڑھیے

    لاکھ خشکی کھیت میں کھلیان میں موجود ہے

    لاکھ خشکی کھیت میں کھلیان میں موجود ہے آس بارش کی دل دہقان میں موجود ہے بات سب کے فائدے کی ہے یہ کیسے مان لیں جب کہ دھمکی آپ کے اعلان میں موجود ہے منزل مقصود میں اس کی بدولت پاؤں گا اک عدد جو حوصلہ سامان میں موجود ہے ذکر میری ہر غزل میں چاہے اس کا ہو نہ ہو ہاں مگر اک دو جگہ دیوان ...

    مزید پڑھیے

    ابھی ہے موسم غموں کا لیکن میں مسکراؤں تو حرج کیا ہے

    ابھی ہے موسم غموں کا لیکن میں مسکراؤں تو حرج کیا ہے کہ نوحہ خوانی کے دور میں اک غزل سناؤں تو حرج کیا ہے دکھانا ہے آفتاب کو یہ کہ کون ہے میری شب کا ساتھی میں شام ہونے سے قبل ہی اک دیا جلاؤں تو حرج کیا ہے ہے دقتوں سے بھرا سفر جب نہیں ہے کوئی بھی ساتھ میرے تو اپنے سائے کو میں اگر ہم ...

    مزید پڑھیے

    عشق کی راہ میں مر جائے ضروری تو نہیں

    عشق کی راہ میں مر جائے ضروری تو نہیں آدمی حد سے گزر جائے ضروری تو نہیں ہیں دعا گو جو ابھی ہاتھ پسارے اپنے ان کی تقدیر سنور جائے ضروری تو نہیں میں نے مانا کہ کٹھن راہ گزر ہے لیکن رائیگاں میرا سفر جائے ضروری تو نہیں نیک اعمال کی بتلائے فضیلت جو سدا خیر کا کار وہ کر جائے ضروری تو ...

    مزید پڑھیے

تمام