گر درد میں بھی لطف و مزہ ڈھونڈ لیں گے لوگ
گر درد میں بھی لطف و مزہ ڈھونڈ لیں گے لوگ ممکن ہے زہر میں بھی شفا ڈھونڈ لیں گے لوگ سایہ جو دے رہا ہے انہیں پھل کے ساتھ ساتھ اک روز اس شجر میں خدا ڈھونڈ لیں گے لوگ گم ہونا چاہتا ہوں پر اس کشمکش میں ہوں مجھ کو نہ ڈھونڈ پائیں گے یا ڈھونڈ لیں گے لوگ کچھ بھی نہیں ملے گا سخن کے سوا ...