Shaanul Haq Haqqi

شان الحق حقی

ممتاز عالم، مترجم، ماہر لسانیات و شاعر جنہوں نے آکسفورڈ ڈکشنری کا اردو ترجمہ پیش کیا

Prominent scholar, linguist, translator and poet who rendered Oxford Dictionary into Urdu

شان الحق حقی کے تمام مواد

26 غزل (Ghazal)

    اثر نہ ہو تو اسی نطق بے اثر سے کہہ

    اثر نہ ہو تو اسی نطق بے اثر سے کہہ چھپا نہ درد محبت جہان بھر سے کہہ جو کہہ چکا ہے تو انداز تازہ تر سے کہہ خبر کی بات ہے اک گوش بے خبر سے کہہ چمن چمن سے اکھڑ کر رہے گا پائے خزاں روش روش کو جتا دے شجر شجر سے کہہ بیان شوق نہیں قیل و قال کا محتاج کبھی فغاں میں ادا کر کبھی نظر سے ...

    مزید پڑھیے

    ادھر موسم کی یہ خوش اہتمامی

    ادھر موسم کی یہ خوش اہتمامی ادھر رندوں کی یہ حسرت بجامی ہوائیں چل رہی ہیں سنسناتی گھٹائیں اٹھ رہیں ہیں دھوم دھامی یہ ہے عکس ہلال اے موج ساحل کہ شمشیر بدن کی بے نیامی پھڑکتا جا مثال بال جبریل نہ چپ ہو اے دل اے میرے پیامی کھلے ہیں پانچ در اک سمت دریا نوشتے میں یہیں تھی ایک ...

    مزید پڑھیے

    کس طرح لب پہ ہنسی بن کے فغاں آتی ہے

    کس طرح لب پہ ہنسی بن کے فغاں آتی ہے مجھ سے پوچھو مجھے پھولوں کی زباں آتی ہے زہر غم پیجے تو الفاظ میں رس آتا ہے دل کو خوں کیجے تو افکار میں جاں آتی ہے خیر ہو دل کی کہ پھر لے وہی چھیڑی اس نے جیسے کشتی کی طرف موج رواں آتی ہے شکن زلف بھی ہے حسن طرب میں گویا کھنچ کے ہر تان میں تصویر ...

    مزید پڑھیے

    وہ کہاں وقت کہ موڑیں گے عناں اور طرف

    وہ کہاں وقت کہ موڑیں گے عناں اور طرف دل کسی اور طرف ہے تو زباں اور طرف ہیں ابھی اہل ہوس سود و زیاں کے ہی اسیر پھیرتے ہیں یوں ہی باتوں سے گماں اور طرف آہ سوزاں کو مری دیکھ نہ دیکھا ہوگا کہ ہوا اور طرف کی ہو دھواں اور طرف رخ رہا تا بہ سحر اور ہی جانب اپنا اور تھا مطلع انوار فشاں اور ...

    مزید پڑھیے

    جہان دل میں ہوئے انقلاب اور ہی کچھ

    جہان دل میں ہوئے انقلاب اور ہی کچھ مری نگاہ نے دیکھے تھے خواب اور ہی کچھ ملے ہیں طالب ایفا کو کچھ نئے وعدے سوال اور ہی کچھ تھا جواب اور ہی کچھ ڈرا نہ نار جہنم سے مجھ کو اے واعظ مرے جنم میں لکھے ہیں عذاب اور ہی کچھ سجا کے لائے تھے کچھ لوگ نامۂ اعمال میان حشر ہوا احتساب اور ہی ...

    مزید پڑھیے

تمام

4 نظم (Nazm)

    قدرت کے تماشے

    پھول کھلے ہیں رنگ برنگے گملوں میں جو بیج تھے بوئے ان میں سے کچھ پودے پھوٹے کچھ کو گملوں ہی میں چھوڑا کچھ کو کیاری میں جا بویا ان پہ پڑیں پانی کی پھواریں جھوم اٹھی پودوں کی قطاریں روز بڑھیں وہ انگل انگل پھیلیں پتیاں ابھرے ڈنٹھل ان میں سے پھر کلیاں پھوٹیں رنگوں کی پچکاریاں ...

    مزید پڑھیے

    بٹو باتونی

    بولتی ہے کیا ٹر ٹر باتونی بٹو چپ نہیں رہتی لحظہ بھر باتونی بٹو رک نہیں سکتی ایک ہی سانس میں بولتی جائے الٹا سیدھا بے مطلب جو منہ میں آئے بھائی کہیں میں پڑھتا ہوں مت دھیان بٹاؤ باجی بولیں بھاگو میرے کان نہ کھاؤ بولے کوئی کسی سے تو یہ بیچ میں ٹپکے بات کرے تو اچکے مٹکے آنکھیں ...

    مزید پڑھیے

    بھائی بھلکڑ

    دوست ہیں اپنے بھائی بھلکڑ باتیں ان کی ساری گڑبڑ راہ چلیں تو رستہ بھولیں بس میں جائیں تو بستہ بھولیں پورب جائیں پچھم پہنچیں منزل پر اپنی کم پہنچیں ٹوپی ہے تو جوتا غائب جوتا ہے تو موزہ غائب پیالی میں ہے چمچہ الٹا پھیر رہے ہیں کنگھا الٹا کام ہے ان کا سارا الٹا اور تو اور پجامہ ...

    مزید پڑھیے

    ٹوٹا تارا

    رات کو ٹوٹا ایک ستارہ اوپر سے لڑھکا بیچارہ کرتا تھا دنیا کا نظارہ چکنا تھا چھجے کا کنارا پھسلا وہ شامت کا مارا چھوٹ گیا جنگلے کا سہارا رات کو ٹوٹا ایک ستارا اوپر سے لڑھکا بیچارہ کوئی یہ سمجھے غوطہ مارا آدھی رات بجے تھے بارہ سوتا ہے جب عالم سارا رات کو ٹوٹا ایک ستارا اوپر سے ...

    مزید پڑھیے