Sayed Ziyauddin Naeem

سید ضیاءالدین نعیم

سید ضیاءالدین نعیم کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    خبط عظمت میں گرفتار نہیں بھی ہوتے

    خبط عظمت میں گرفتار نہیں بھی ہوتے لوگ کچھ باعث آزار نہیں بھی ہوتے پس بازار بھی بک جاتے ہیں بکنے والے کتنے سودے سر بازار نہیں بھی ہوتے یوں بھی ہوتا ہے کسی پل کہ مزاحم حالات راہ دے دیتے ہیں دیوار نہیں بھی ہوتے اک تماشا سا بہ ہر حال لگا رہتا ہے منظر عام پہ کردار نہیں بھی ہوتے بار ...

    مزید پڑھیے

    سامنے ہو کر بھی کب سب پر عیاں ہوتے ہیں لوگ

    سامنے ہو کر بھی کب سب پر عیاں ہوتے ہیں لوگ جو نظر آتے ہیں ویسے ہی کہاں ہوتے ہیں لوگ چھاپ سے ماحول کی بچنا بہت دشوار ہے اپنے گرد و پیش ہی کے ترجماں ہوتے ہیں لوگ پستیوں میں بھی نظر آتے ہیں عظمت کے نشاں خاک پر رہتے ہوئے بھی آسماں ہوتے ہیں لوگ قافلہ سالار جب ہوتے ہیں اف وہ ...

    مزید پڑھیے

    کتنے برسے نگر نگر پتھر

    کتنے برسے نگر نگر پتھر حوصلے کر نہ پائے سر پتھر جو نشاں زد ہوئے ہیں اپنے لیے وہ تو سب آئیں گے ادھر پتھر بات کہہ دی تھی اک خدا لگتی میری سمت آئے کس قدر پتھر دیکھ مہنگی پڑے گی من مانی باندھنے ہوں گے پیٹ پر پتھر کس نے کیچڑ میں سنگ مارا ہے پڑ گئے کس کی فہم پر پتھر سوچ کے کر کسی پہ ...

    مزید پڑھیے

    برتے کچھ امتیاز تو انسان کم سے کم

    برتے کچھ امتیاز تو انسان کم سے کم ہو اپنے دوستوں کی تو پہچان کم سے کم اہل غرض کسی کے ہوئے ہیں جو ہوں مرے اتنا تو سوچ اے دل نادان کم سے کم ہوگا یہی بہت سے بہت جاں سے جائیں گے رہ جائے گی وفا کی مگر آن کم سے کم چلئے معاملہ یہ کسی سمت تو ہوا کم تو ہوا یہ روز کا خلجان کم سے کم ایسا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    ہر دم کی کشمکش سے نکل راستہ بدل

    ہر دم کی کشمکش سے نکل راستہ بدل اب اور ان کے ساتھ نہ چل راستہ بدل یہ خلفشار ذہن یہ خدشے یہ حجتیں ان سب کا بس ہے ایک ہی حل راستہ بدل نخوت پرست لوگوں کو چھوڑ ان کے حال پر وقت ان کے خود نکالے گا بل راستہ بدل سوچوں میں جن کی تازہ ہوا کا گزر نہیں کر دیں گے تیرا ذہن بھی شل راستہ بدل یہ ...

    مزید پڑھیے

تمام