Satya Prakash Soni

ستیہ پرکاش سونی

  • 1981

ستیہ پرکاش سونی کی غزل

    آنکھ اٹھے گی تو دیوانہ گرے گا

    آنکھ اٹھے گی تو دیوانہ گرے گا جھیل دیکھے سے کوئی پیاسا گرے گا آج عریانی کھلے گی شاخ گل کی آج کی شب آخری پتا گرے گا رات بھر ٹھٹھرے کسی کے عہد پر ہم کیا خبر تھی اس قدر پارہ گرے گا ٹوٹتے رشتے نہ شائع ہوں کہیں سو کھڑکیوں پر بے وجہ پردہ گرے گا آج جو کچلا گیا بوٹوں کے نیچے آنکھ میں اک ...

    مزید پڑھیے

    گہرائی تک چبھتا خنجر رہنے دے

    گہرائی تک چبھتا خنجر رہنے دے خوں آلودہ دیوار و در رہنے دے دیوانہ اچھا ہے جا کر کہہ دینا اصلی حالت اے نامہ بر رہنے دے عدت رکھنی ہوگی اس کے جانے کی کچھ دن یہ آنکھیں بے منظر رہنے دے گنتی کے لمحے ہوں تو پھر نہ آنا مضطر دل ہے اس کو مضطر رہنے دے میں گھٹنوں میں سر رکھ کر سو جاتا ...

    مزید پڑھیے

    ادیبوں سے مقرر کی طلب ہے

    ادیبوں سے مقرر کی طلب ہے ذرا سی اس سخنور کی طلب ہے اسے بھی ہو طلب میری نظر کی مجھے اس ایک منظر کی طلب ہے ہتھوڑے چھینیوں کو جھیل کر بھی خدا ہو جائے پتھر کی طلب ہے رکھے کوئی مرے گھاؤ پہ مرہم قبا کو بھی رفوگر کی طلب ہے نہیں چلنا مجھے منزل کی جانب تھکا ہوں نرم بستر کی طلب ہے لگی اس ...

    مزید پڑھیے

    کچھ بیاں کر دی حقیقت کچھ چھپائی ساتھ میں

    کچھ بیاں کر دی حقیقت کچھ چھپائی ساتھ میں شاعری اور نوکری دونوں نبھائی ساتھ میں میں اسی دن سے سخنور نام سے جانا گیا اک غزل اس نے بھی میری گنگنائی ساتھ میں ایک دوجے کی نظر کا سامنا نہ کر سکے سامنے آئے تو پھر نظریں جھکائی ساتھ میں دیکھنا سوکھی ہوئی کلیاں کتابوں میں چھپی اور پھر ...

    مزید پڑھیے

    انت سمے بس یہ ہی جھگڑا رہتا ہے

    انت سمے بس یہ ہی جھگڑا رہتا ہے دس من لکڑی دو گز کپڑا رہتا ہے دیکھو آگے سوچ سمجھ کر ہی جانا آگے رستہ بے حد سکڑا رہتا ہے اب تو اس کو دیکھے بھی عرصہ گزرا جانے کیوں جی اکھڑا اکھڑا رہتا ہے پنچھی اڑ جاتے ہیں سورج اگتے ہی پیپل گٹا دن بھر اجڑا رہتا ہے چاہت الفت عشق وفا توبہ توبہ چھوڑو ...

    مزید پڑھیے

    اٹھ کر اس کے در سے اپنے گھر جانا

    اٹھ کر اس کے در سے اپنے گھر جانا ہائے کتنا آساں ہوتا مر جانا جس رستے ہر پتھر تک سے یاری تھی مشکل ہے اب اس رستے اکثر جانا دل شاہد ہے ان چارہ گر نظروں کا ان کا اٹھنا ان گھاؤں کا بھر جانا عشق کیا تو جانا کیوں ہوتا ہے یہ ہونٹوں کا مسکانا آنکھیں بھر جانا مرنے کی فرصت ملنے تک ہے ہم ...

    مزید پڑھیے