انت سمے بس یہ ہی جھگڑا رہتا ہے
انت سمے بس یہ ہی جھگڑا رہتا ہے
دس من لکڑی دو گز کپڑا رہتا ہے
دیکھو آگے سوچ سمجھ کر ہی جانا
آگے رستہ بے حد سکڑا رہتا ہے
اب تو اس کو دیکھے بھی عرصہ گزرا
جانے کیوں جی اکھڑا اکھڑا رہتا ہے
پنچھی اڑ جاتے ہیں سورج اگتے ہی
پیپل گٹا دن بھر اجڑا رہتا ہے
چاہت الفت عشق وفا توبہ توبہ
چھوڑو ان چیزوں میں لفڑا رہتا ہے
اس مفلس لڑکی پر سب کی نظریں ہیں
جس کا تھوڑا بلاؤز ادھڑا رہتا ہے