Saqi Faruqi

ساقی فاروقی

ممتاز اوررجحان ساز جدید شاعر

One of the most prominent and trend-setter modern poets

ساقی فاروقی کی نظم

    مرتا لمحہ

    اس لمحے کی ہمراہی محسوس کرو اس سے تمہارا بس اتنا ہی رشتہ ہے اس کی راہ کا اک بے مصرف پتھر ہو اس کا دل کونپل کی طرح ملایم ہے اس دنیا اور اس کے دکھوں کے بارے میں جب کوئی بات سنے گا کمھلا جائے گا خاموشی سے اس کے سائے سائے چلو اور اگر کوئی بات ہی اس سے کرنی ہے آنے والے اچھے دنوں کی بات ...

    مزید پڑھیے

    اے دل پہلے بھی ہم تنہا تھے

    اے دل ہم تنہا آج بھی ہیں ان زخموں سے ان داغوں سے اب اپنی باتیں ہوتی ہیں جو زخم کہ سرخ گلاب ہوئے جو داغ کہ بدر منیر ہوئے اس طرح سے کب تک جینا ہے میں ہار گیا اس جینے سے کوئی ابر اٹھے کسی قلزم سے رس برسے میرے ویرانے پر کوئی جاگتا ہو کوئی کڑھتا ہو میرے دیر سے واپس آنے پہ کوئی سانس بھرے ...

    مزید پڑھیے

    شاہ دولہ چوہا

    میں تھا ماندہ اداس مقبرے کے پاس ایک سبز حجلے میں اپنے جمورے کا بے چینی سے انتظار کر رہا تھا مرجھائی ہوئی دھوپ کاہی دولا شاہی خانقاہ کی زرنگاہ سیڑھیوں سے اترتی دالان پار کرتی حجرے کی سنہری جالیوں سے چھن چھن گزرتی مرمریں فرش پر ٹوٹے ہوئے چتکبرے پروں کی طرح ہلکان پڑی ہوئی ...

    مزید پڑھیے

    ایک کتا نظم

    پیارے سات سال سے اس ٹیلی ویژن پر ہز ماسٹرس وائس کے منکسر مزاج اور بردبار کتے کی طرح بے نیاز اور مطمئن اور بے خبر دم سادھے بیٹھے ہوئے ہو تمہارے قدموں کے نیچے ایک حشر برپا ہے جیتا جیتا لہو ٹیلی ویژن کی شریانوں سے پھوٹ پھوٹ کر بہہ نکلا ہے قالین بھیگ گئی ہے صوفے تیر رہے ہیں میں اپنے ...

    مزید پڑھیے

    موت کی خوشبو

    جدائی محبت کے دریائے خوں کی معاون ندی ہے وفا یاد کی شاخ مرجاں سے لپٹی ہوئی ہے دل آرام و عشاق سب خوف کے دائرے میں کھڑے ہیں ہواؤں میں بوسوں کی باسی مہک ہے نگاہوں میں خوابوں کے ٹوٹے ہوئے آئنے ہیں دلوں کے جزیروں میں اشکوں کے نیلم چھپے ہیں رگوں میں کوئی رود غم بہہ رہا ہے مگر درد کے بیج ...

    مزید پڑھیے

    کیمرا

    ایک امنگ سے تنی ہوئی اک پراسرار گلی پتی پتی آگ لیے جاتی ہے۔۔۔ یہ سرکش خون فروش اپنے برش کی جنبش سے میلی صبح میں سرخ رنگ بھر دے گی۔۔۔ آج نمو کے نیلے زہر سے بھری ہوئی بیٹھی ہے۔۔۔ اوس میں تر کوئی بے گھر تتلی نیند پیڑ کی خواب شاخ پر پیلے دھانی اندیشوں کی دھنک پہن کے سوتی ہے۔۔۔۔۔۔ اس ...

    مزید پڑھیے

    الکبڑے

    یہ سست ماہے ماں کے خالی پیٹ کے ویرانے میں کراہے ننگوں، بھوکوں، بھک منگوں نے اپنی سدا سہاگن لائن اور بڑھا دی وہ اعزاز دیا ایک جگہ مستقل بنا دی ان کی خمیدہ پشت اپنے کوہان سے مڑی کمان تھی جس کی بد صورت پرچھائیں خط فلک پر داغ کاڑھتی تھی نیلے رنگ افسردہ لگتے تھے ان کے باپ پرانے ...

    مزید پڑھیے

    (۱)

    یہ احساس کہ اک ذی روح مری آواز کے شعلے سے جل سکتا ہے خاموشی کے ریشم سے کٹ سکتا ہے اتنا جاں پرور ہے کہ آنکھیں بند ہوئی جاتی ہیں خوشی سے بھیگی جاتی ہیں

    مزید پڑھیے

    باکرہ

    ۔۔۔۔اور چادر پر شب باشی کا زندہ لہو تھا اس نے اٹھ کے انگڑائی لی آئینے میں چہرہ دیکھا سرشاری میں اطمینان کی ٹھنڈی سانس لی اس کی تھکی ہوئی آنکھوں میں دیوانی مغرور چمک تھی فتح کے نشے سے پلکیں بوجھل تھیں اس نے سوچا ہائیڈ پارک میں جو لڑکی اک جاسوسی ناول میں ڈوبی اسے ملی تھی وہ تو جیسے ...

    مزید پڑھیے

    محاسبہ

    اچھا خاصا گھر تھا لیکن اجڑ گیا والدین کے انتقال کے بعد دونوں بھائی اپنی لاڈلی اور اکلوتی بہن کی شادی کر کے ملک سے باہر چلے گئے لاہوری آبائی مکان میں صرف چچا سلطان اکیلے رہتے تھے جن کی گھنی نورانی داڑھی خوف خدا سے ہلتی رہتی تھی پرویز اٹلی میں دانتوں کے امراض کا ماہر بن کے رہا اب ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 4