Saqi Faruqi

ساقی فاروقی

ممتاز اوررجحان ساز جدید شاعر

One of the most prominent and trend-setter modern poets

ساقی فاروقی کی غزل

    آگ ہو دل میں تو آنکھوں میں دھنک پیدا ہو

    آگ ہو دل میں تو آنکھوں میں دھنک پیدا ہو روح میں روشنی لہجے میں چمک پیدا ہو ایک شعلہ میری آواز میں لہراتا ہے خون میں لہر خیالوں میں للک پیدا ہو قتل کرنے کا ارادہ ہے مگر سوچتا ہوں تو اگر آئے تو ہاتھوں میں جھجک پیدا ہو اس طرح اپنی ہی سچائی پر اصرار نہ کر یہ نہ ہو اور تری بات میں شک ...

    مزید پڑھیے

    سرخ چمن زنجیر کیے ہیں سبز سمندر لایا ہوں

    سرخ چمن زنجیر کیے ہیں سبز سمندر لایا ہوں میں تو دنیا بھر کے منظر آنکھوں میں بھر لایا ہوں جنگل تھے اور لوگ پرانے سوگ پہن کر سوتے تھے ایک انوکھے خواب سے اپنی جان چھڑا کر لایا ہوں میں اتنا محتاج نہیں ہوں تو اتنا مایوس نہ ہو آج برہنہ چشم نہیں اشکوں کی چادر لایا ہوں صرف نشاط انگیز ...

    مزید پڑھیے

    زمانوں کے خرابوں میں اتر کر دیکھ لیتا ہوں

    زمانوں کے خرابوں میں اتر کر دیکھ لیتا ہوں پرانے جنگلوں میں بھی سمندر دیکھ لیتا ہوں جو طوفانوں کے ڈر سے پانیوں میں سر چھپاتی ہیں میں ایسی سیپیوں میں کوئی گوہر دیکھ لیتا ہوں ہمیشہ خوف کے نرغے میں رہتا ہوں مگر پھر بھی ابابیلوں کی منقاروں میں لشکر دیکھ لیتا ہوں وہ دیہاتوں کے ...

    مزید پڑھیے

    خاک نیند آئے اگر دیدۂ بیدار ملے

    خاک نیند آئے اگر دیدۂ بیدار ملے اس خرابے میں کہاں خواب کے آثار ملے اس کے لہجے میں قیامت کی فسوں کاری تھی لوگ آواز کی لذت میں گرفتار ملے اس کی آنکھوں میں محبت کے دیے جلتے رہیں اور پندار میں انکار کی دیوار ملے میرے اندر اسے کھونے کی تمنا کیوں ہے جس کے ملنے سے مری ذات کو اظہار ...

    مزید پڑھیے

    یوں مرے پاس سے ہو کر نہ گزر جانا تھا

    یوں مرے پاس سے ہو کر نہ گزر جانا تھا بول اے شخص تجھے کون نگر جانا تھا روح اور جسم جہنم کی طرح جلتے ہیں اس سے روٹھے تھے تو اس آگ کو مر جانا تھا راہ میں چھاؤں ملی تھی کہ ٹھہر سکتے تھے اس سہارے کو مگر ننگ سفر جانا تھا خواب ٹوٹے تھے کہ آنکھوں میں ستارے ناچے سب کو دامن کے اندھیرے میں ...

    مزید پڑھیے

    چھپ کے ملنے آ جائے روشنی کی جرأت کیا

    چھپ کے ملنے آ جائے روشنی کی جرأت کیا روح کے اندھیرے میں چاند کی ضرورت کیا تو مری محبت کے قتل میں ملوث ہے اور مجھی سے کہتا ہے خون کی شہادت کیا کون میری آنکھوں کے بند توڑ دیتا ہے دل کے قید خانے میں قید ہے قیامت کیا ایک دوسرے کو ہم بھول جائیں گے اک دن اتنی بے قراری کیوں اس قدر بھی ...

    مزید پڑھیے

    وہ سخی ہے تو کسی روز بلا کر لے جائے

    وہ سخی ہے تو کسی روز بلا کر لے جائے اور مجھے وصل کے آداب سکھا کر لے جائے میرے اندر کسی افسوس کی تاریکی ہے اس اندھیرے میں کوئی آگ جلا کر لے جائے یہ مری روح میں ندی کی تھکن کیسی ہے وہ سمندر کی طرح آئے بہا کر لے جائے ہجر میں جسم کے اسرار کہاں کھلتے ہیں اب وہی سحر کرے پیار سے آ کر لے ...

    مزید پڑھیے

    یہیں کہیں پہ کبھی شعلہ کار میں بھی تھا

    یہیں کہیں پہ کبھی شعلہ کار میں بھی تھا شب سیاہ میں اک چشم مار میں بھی تھا بہت سے لوگ تھے سقراط کار و عیسیٰ دم اسی ہجوم میں اک بے شمار میں بھی تھا یہ چاند تارے مرے گرد رقص کرتے تھے لکھا ہوا ہے زمیں کا مدار میں بھی تھا سنا ہے زندہ ہوں حرص و ہوس کا بندہ ہوں ہزار پہلے محبت گزار میں ...

    مزید پڑھیے

    ہیں سحر مصور میں قیامت نہیں کرتے

    ہیں سحر مصور میں قیامت نہیں کرتے رنگوں سے نکلنے کی جسارت نہیں کرتے افسوس کے جنگل میں بھٹکتے ہیں خیالات رم بھول گئے خوف سے وحشت نہیں کرتے تم اور کسی کے ہو تو ہم اور کسی کے اور دونوں ہی قسمت کی شکایت نہیں کرتے مدت ہوئی اک شخص نے دل توڑ دیا تھا اس واسطے اپنوں سے محبت نہیں کرتے یہ ...

    مزید پڑھیے

    خامشی چھیڑ رہی ہے کوئی نوحہ اپنا

    خامشی چھیڑ رہی ہے کوئی نوحہ اپنا ٹوٹتا جاتا ہے آواز سے رشتہ اپنا یہ جدائی ہے کہ نسیاں کا جہنم کوئی راکھ ہو جائے نہ یادوں کا ذخیرہ اپنا ان ہواؤں میں یہ سسکی کی صدا کیسی ہے بین کرتا ہے کوئی درد پرانا اپنا آگ کی طرح رہے آگ سے منسوب رہے جب اسے چھوڑ دیا خاک تھا شعلہ اپنا ہم اسے بھول ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5