مردہ خانہ
مری رگوں میں خنک سوئیاں پروتا ہوا برہنہ لاشوں کے انبار پر سے ہوتا ہوا ہوا کا ہاتھ بہت سرد، موت جیسا سرد وہ جا رہا ہے، وہ دروازے سر پٹکنے لگے وہ بلب ٹوٹ گیا، سائے ساتھ چھوڑ گئے وہ ناچتے ہوئے بھیجے کسی رقیق سے تر وہ رینگتے ہوئے بازو، وہ چیختے ہوئے سر وہ ہونٹ نیم تراشیدہ، دانت نکلے ...