Saqi Faruqi

ساقی فاروقی

ممتاز اوررجحان ساز جدید شاعر

One of the most prominent and trend-setter modern poets

ساقی فاروقی کی نظم

    مردہ خانہ

    مری رگوں میں خنک سوئیاں پروتا ہوا برہنہ لاشوں کے انبار پر سے ہوتا ہوا ہوا کا ہاتھ بہت سرد، موت جیسا سرد وہ جا رہا ہے، وہ دروازے سر پٹکنے لگے وہ بلب ٹوٹ گیا، سائے ساتھ چھوڑ گئے وہ ناچتے ہوئے بھیجے کسی رقیق سے تر وہ رینگتے ہوئے بازو، وہ چیختے ہوئے سر وہ ہونٹ نیم تراشیدہ، دانت نکلے ...

    مزید پڑھیے

    خالی بورے میں زخمی بلا

    جان محمد خان سفر آسان نہیں دھان کے اس خالی بورے میں جان الجھتی ہے پٹ سن کی مضبوط سلاخیں دل میں گڑی ہیں اور آنکھوں کے زرد کٹوروں میں چاند کے سکے چھن چھن گرتے ہیں اور بدن میں رات پھیلتی جاتی ہے۔۔۔ آج تمہاری ننگی پیٹھ پر آگ جلائے کون انگارے دہکائے کون جد و جہد کے خونیں پھول کھلائے ...

    مزید پڑھیے

    زندہ پانی سچا

    پل کے نیچے جھانک کے دیکھو آج ندی طوفانی ہے بپھری لہریں جھاگ اڑاتی ہیں کیا زندہ پانی ہے اور بھنور پل کے بے رنگ ستونوں سے ٹکراتے ہیں جن پر بوجھ ہے اس پل کا وہ شانے ٹوٹے جاتے ہیں وہ اک کبڑا پیڑ ندی پر یوں جھک آیا ہے جیسے ایک کنارہ ہاتھ بڑھا کر دوسرے سے ملنا چاہے دور اک میڈک چیخ رہا ہے، ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4