Saleem Ahmed

سلیم احمد

پاکستان کے ممتاز ترین نقادوں میں نمایاں۔ اینٹی غزل رجحان اور جدیدیت مخالف رویے کے لئے مشہور

One of the most prominent modern Urdu critics. Famous for his promotion of the Anti-ghazal trend of poetry and anti-modernism views.

سلیم احمد کے تمام مواد

18 مضمون (Articles)

    ابہام اور بازی گری

    اپنے پچھلے مضمون ’’ابہام کیوں؟‘‘ میں، میں نے یہ دکھانے کی کوشش کی تھی کہ، (۱) ابہام کیوں پیدا ہوتا ہے؟ (۲) ابہام کی فنی ضرورت کیا ہے، یعنی دانستہ ابہام کی غرض وغایت کیا ہے؟ اس کے ساتھ ہی میں نے یہ عر ض کیا تھاکہ ابہام کے دورخ ہیں۔ ایک قاری کی طرف، دوسرا شاعر کی طرف اور قاری کو ...

    مزید پڑھیے

    ابلاغ کا مسئلہ

    میرے اس مضمون کا محرک ڈاکٹر وزیر آغا کا ایک مضمون ’’ابلاغ سے علامت تک‘‘ ہے۔ ایسی صورتوں میں جب ایک لکھنے والا بہ یک وقت خالق اور ناقد ہوتا ہے، کبھی کبھی ایک مزے دار صورت حال پیدا ہو جاتی ہے، جس کی طرف ہربرٹ ریڈ نے اشارہ کیا ہے۔۔۔ یعنی کبھی کبھی خالق اور ناقد دو مختلف راہوں پر ...

    مزید پڑھیے

    عشق اور قحط دمشق

    یوں تو نئے زمانے کے فیض احمد فیض کی طرح پرانے زمانے کے شیخ سعدی بھی تسلیم کرتے ہیں کہ زندگی کی سب سے بڑ ی حقیقت عشق نہیں ہے۔ لیکن شیخ سعدی نے اسے یارو ں کے لیے تسلیم کیا ہے اور فیض احمد صاحب نے اپنے لیے۔ پھر سعدی میں اس حقیقت کے اثبات سے کرب پیدا ہوتا ہے۔ انہیں اس بات پر حیرت اور ...

    مزید پڑھیے

    غالب کی انانیت

    یہ تو سبھی کہتے ہیں کہ غالب کے مزاج میں انانیت تھی۔ لیکن کسی شاعر کو اس کے مزاج کی بنا پر پسند یا ناپسند کرنا بالکل ایسا ہی ہے جیسے آپ اسے لمبا یا ٹھگنا ہونے کی بنا پر مطعون کریں یا سراہیں۔ شاعری میں اصل مسئلہ مزاج نہیں ہوتا کیونکہ مزاج تو حالات سے، تربیت سے، خاندانی وراثت سے ...

    مزید پڑھیے

    ابہام کیوں؟

    اظہار و ابلاغ کے سلسلے میں میرے تیسرے مضمون کو پڑھ کر، جو نظیر صدیقی کے حوالے سے لکھا گیا تھا، میرے دوست احمد ہمدانی نے کہا کہ اس مضمون میں تم موضوع زیربحث سے ہٹ گئے ہو۔ ان کے ا س اعتراض نے ضروری کر دیا کہ میں تینوں مضمونوں کے ربط کو واضح کر دوں۔ قصہ یہ ہے کہ یہ ساری بحث اس پس منظر ...

    مزید پڑھیے

تمام

50 غزل (Ghazal)

    سلیمؔ دشت تمنا میں کون ہے کس کا

    سلیمؔ دشت تمنا میں کون ہے کس کا یہاں تو عشق بھی تنہا ہے حسن بھی تنہا بنے وہ بات کہ اہل وفا کے دن پھر جائیں مزاج یار کی صورت بدل چلے دنیا اڑا کے لے ہی گئیں بوئے پیرہن! تیرا سبک خرام ہواؤں پہ کوئی بس نہ چلا مزاج عشق ہو مانوس زندگی اتنا کہ مثل خلوت محبوب ہو بھری دنیا مثال صبح مری ...

    مزید پڑھیے

    ملا جو کام غم معتبر بنانے کا

    ملا جو کام غم معتبر بنانے کا ہنر اس آنکھ کو آیا نہ گھر بنانے کا تجھی سے خواب ہیں میرے تجھی سے بیداری تجھے سلیقہ ہے شام و سحر بنانے کا میں اپنے پیچھے ستاروں کو چھوڑ آیا ہوں مجھے دماغ نہیں ہم سفر بنانے کا یہ میرے ہاتھوں میں پتھر ہیں اور رات ہے سرد میں کام لیتا ہوں ان سے شرر بنانے ...

    مزید پڑھیے

    جو آنکھوں کے تقاضے ہیں وہ نظارے بناتا ہوں

    جو آنکھوں کے تقاضے ہیں وہ نظارے بناتا ہوں اندھیری رات ہے کاغذ پہ میں تارے بناتا ہوں محلے والے میرے کار بے مصرف پہ ہنستے ہیں میں بچوں کے لیے گلیوں میں غبارے بناتا ہوں وہ لوری گائیں گی اور ان میں بچوں کو سلائیں گی میں ماؤں کے لیے پھولوں کے گہوارے بناتا ہوں فضائے نیلگوں میں حسرت ...

    مزید پڑھیے

    جانے کسی نے کیا کہا تیز ہوا کے شور میں

    جانے کسی نے کیا کہا تیز ہوا کے شور میں مجھ سے سنا نہیں گیا تیز ہوا کے شور میں میں بھی تجھے نہ سن سکا تو بھی مجھے نہ سن سکا تجھ سے ہوا مکالمہ تیز ہوا کے شور میں کشتیوں والے بے خبر بڑھتے رہے بھنور کی سمت اور میں چیختا رہا تیز ہوا کے شور میں میری زبان آتشیں لو تھی مرے چراغ کی میرا ...

    مزید پڑھیے

    وہ لوگ بھی ہیں جو موجوں سے ڈر گئے ہوں گے

    وہ لوگ بھی ہیں جو موجوں سے ڈر گئے ہوں گے مگر جو ڈوب گئے پار اتر گئے ہوں گے لگی یہ فکر نئی دل کو آ کے منزل پر کہاں بھٹک کے مرے ہم سفر گئے ہوں گے پلٹ کے آنکھ میں وہ موج خوں نہیں آئی چڑھے ہوئے تھے جو دریا اتر گئے ہوں گے چلے تو ایک ہی رستے پہ ہم مگر نہ ملے ملے بھی ہوں گے تو بچ کر گزر گئے ...

    مزید پڑھیے

تمام

22 نظم (Nazm)

    نقطہ

    ہر طرف سے انفرادی جبر کی یلغار ہے کن محاذوں پر لڑے تنہا دفاعی آدمی میں سمٹتا جا رہا ہوں ایک نقطہ کی طرح میرے اندر مر رہا ہے اجتماعی آدمی

    مزید پڑھیے

    سورج کی بیماری

    تو آؤ چلیں اب گھر چلتے ہیں دن کی تھکن اب شام ہوئی ہے سورج کو اپنے گہوارے میں سو جانے دو وہ بہت تھکا ہوا ہے سورج کی بیماری نے ہم سب کو تھکا دیا ہے کیا جانے کل کیا ہوگا کل تو اندیشے کو کہتے ہیں دیکھو ہم کتنے اندیشوں سے گزرے ہیں اور زندہ ہیں اس نے کہا تھا زندہ رہو اٹھارہ برس اٹھارہ برس ...

    مزید پڑھیے

    میرا چہرہ

    ایک قیافے کے ماہر نے مجھ سے کہا گہری چالیں چلنا اور دنیا کو دھوکے میں رکھنا آسان نہیں ہے لیکن تو چاہے تو یہ کر سکتا ہے تیرا چہرہ اک ہنس مکھ احمق کا چہرہ ہے

    مزید پڑھیے

    جن

    بچپن میں بوڑھوں سے سنا تھا کچھ لوگوں پر جن آتے ہیں جو ان کو بھگائے پھرتے ہیں وہ جو کچھ بھی کہتے ہیں اپنے آپ نہیں کہتے ہیں جن ان سے کہلاتے ہیں اب اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کچھ لوگوں پر لفظ آتے ہیں جو ان کو بھگائے پھرتے ہیں وہ جو کچھ بھی کہتے ہیں اپنے آپ نہیں کہتے ہیں لفظ ان سے کہلاتے ...

    مزید پڑھیے

    دیا

    مرے چاروں طرف ہیں میرے سائے خود اپنی تیرگی میں گھر گیا ہوں دیے کی طرح آدھی رات کو میں کسی خالی مکاں میں جل رہا ہوں

    مزید پڑھیے

تمام