سلیمؔ دشت تمنا میں کون ہے کس کا
سلیمؔ دشت تمنا میں کون ہے کس کا یہاں تو عشق بھی تنہا ہے حسن بھی تنہا بنے وہ بات کہ اہل وفا کے دن پھر جائیں مزاج یار کی صورت بدل چلے دنیا اڑا کے لے ہی گئیں بوئے پیرہن! تیرا سبک خرام ہواؤں پہ کوئی بس نہ چلا مزاج عشق ہو مانوس زندگی اتنا کہ مثل خلوت محبوب ہو بھری دنیا مثال صبح مری ...