میں ہم نفساں جسم ہوں وہ جاں کی طرح تھا
میں ہم نفساں جسم ہوں وہ جاں کی طرح تھا میں درد ہوں وہ درد کے عنواں کی طرح تھا تو کون تھا کیا تھا کہ برس گزرے پہ اب بھی محسوس یہ ہوتا ہے رگ جاں کی طرح تھا جس کے لیے کانٹا سا چبھا کرتا تھا دل میں پہلو میں وہ آیا تو گلستاں کی طرح تھا اک عمر الجھتا رہا دنیا کی ہوا سے کیا میں بھی ترے ...