کیا عشق کا لیں نام ہوس عام نہیں ہے
کیا عشق کا لیں نام ہوس عام نہیں ہے اندھوں کو اندھیرے میں کوئی کام نہیں ہے تھا جام تو اس آس پہ بیٹھے تھے کہ مے آئے مے آئی تو رندوں کے لئے جام نہیں ہے جیتے ہو تو جینے کا عوض زیست سے مانگو موت اپنا مقدر ہے یہ انعام نہیں ہے کٹ جائے گی یہ رات گزارو کسی کروٹ اب صبح سے پہلے تو کوئی شام ...