Saiyad Shadab Asghar

سید شاداب اصغر

سید شاداب اصغر کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    محبت ہے کیا چیز تم کو سکھا دیں

    محبت ہے کیا چیز تم کو سکھا دیں تم آؤ تمہیں ہم بھی اک آسرا دیں یہ مانا محبت میں اڑچن بہت ہے اگر تم جو چاہو ہر اڑچن ہٹا دیں سوائے تمہارے کوئی اور نہیں ہے یہ دل اپنا بھی چیر کر ہم دکھا دیں دبایا کئی خواہشوں کو ہے اس نے محبت کی اس کو نہ کوئی سزا دیں کتابوں سے رشتہ پرانا ہے اپنا جو آؤ ...

    مزید پڑھیے

    رت ہے ایسی زہر یابی زندگی خطرے میں ہے

    رت ہے ایسی زہر یابی زندگی خطرے میں ہے ماجرا یہ پیش ہے ہر آدمی خطرے میں ہے ہم اگر سنبھلے نہیں تو ایک دن مٹ جائیں گے چھوڑ دو یہ بد گمانی ہر کوئی خطرے میں ہے ان کی گلیوں میں بھٹکتے تھے کبھی ہم در بدر ظلم یہ کیسا ہوا آوارگی خطرے میں ہے عشق کرنا تھی خطا تو یہ خطا ہم نے کری ہے سزا اتنی ...

    مزید پڑھیے

    عشق کو دنیاوی بازار نہیں کر سکتے

    عشق کو دنیاوی بازار نہیں کر سکتے دل سے دل کے دل پہ وار نہیں کر سکتے عشق میں اپنی جان لگا دی اور لٹا دی اب ہم پھر سے ویسا پیار نہیں کر سکتے اس کو چاہا اور چاہت پر قائم بھی ہیں پر افسوس کے ہم اظہار نہیں کر سکتے اس کی ہی تصویر سمائی ہے آنکھوں میں اب ہم تم سے آنکھیں چار نہیں کر ...

    مزید پڑھیے

    تم ہو میری پریم کہانی کا کردار

    تم ہو میری پریم کہانی کا کردار میری فلم میں شوخ جوانی کا کردار تیری فطرت مجھ سے میل نہیں کھاتی الگ تھلگ ہے آگ سے پانی کا کردار دس دس بار پڑھی ہے میں نے مہابھارت کوئی نہیں ہے کرن سا دانی کا کردار کرداروں کی بھیڑ ہے شامل اس میں پر میں ہوں راجا تو ہے رانی کا کردار یہ چمن گل اور اس ...

    مزید پڑھیے

    کچھ تو اس کی بے حسی سے مر گئے

    کچھ تو اس کی بے حسی سے مر گئے اور کچھ سادہ دلی سے مر گئے کچھ تو اس نے لوٹ کر دیکھا نہیں جو بچے تھے مے کشی سے مر گئے ہم نے اس کو دیر تک دیکھا کیا اور اس کی سادگی سے مر گئے دل میں ارماں اور لب پر کچھ نہیں ہم تو خود کی بزدلی سے مر گئے اب فقط سانسیں بچی ہیں دوستوں ہم تو کب کا زندگی سے ...

    مزید پڑھیے