حسین راتوں جمیل تاروں کی یاد سی رہ گئی ہے باقی
حسین راتوں جمیل تاروں کی یاد سی رہ گئی ہے باقی کچھ اپنی اجڑی ہوئی بہاروں کی یاد سی رہ گئی ہے باقی ہر ایک محفل پڑی ہے سونی تمام میلے بچھڑ چکے ہیں ستم گروں کی ستم شعاروں کی یاد سی رہ گئی ہے باقی غم وفا کہنے سننے والے کہاں گئے اہل دل نہ جانے تمہاری الفت کے راز داروں کی یاد سی رہ گئی ...