بادۂ نیم رس
کس قیامت کا تبسم ہے ترے ہونٹوں پر استعاروں میں بھٹکتے ہیں خیالات مرے میں کہ ہر سانس کو اک شعر بنا سکتا ہوں نظم ہونے کو پریشان ہیں جذبات مرے آنکھ جمتی نہیں لہراتے ہوئے قدموں پر کسی نغمے کا تلاطم ہے کہ رفتار تری رقص انگڑائیاں لیتا ہے تری بانہوں میں حیرت آثار ہے کیوں چشم فسوں بار ...