ہمارے زخم کی کیا فکر چارہ جو کرتے
ہمارے زخم کی کیا فکر چارہ جو کرتے تمہیں نے چاک کیا ہے تمہیں رفو کرتے چمن میں آپ سے وہ کھل کے گفتگو کرتے یہ منہ گلوں کا کہ دعوائے رنگ و بو کرتے ملا کے آنکھ وہ ہم سے جو گفتگو کرتے تو ہم بھی کھل کے ذرا شرح آرزو کرتے ہمارے آئنۂ دل سے کوئی بحث نہ تھی تم اپنے مد مقابل سے گفتگو کرتے یہ ...