شیدائے جستجو ہوں تلاش ثمر نہیں
شیدائے جستجو ہوں تلاش ثمر نہیں مجھ کو یہ غم نہیں کہ دعا میں اثر نہیں شکوہ کسی سے کیا ہو شکایت کسی سے کیا محو خیال یار ہوں اپنی خبر نہیں اپنا نہیں ہے ہوش مجھے تیری یاد ہے بے خود ہوں بے خودی ہے مگر بے خبر نہیں کوئی کمی ضرور محبت میں ہے کہیں ممکن نہیں کہ درد ادھر ہو ادھر نہیں جب دل ...