Rehan Ahmed Tantray

ریحان احمد تانترے

ریحان احمد تانترے کی غزل

    ہم بھی معتوب تری چشم ستم گر کے ہوئے

    ہم بھی معتوب تری چشم ستم گر کے ہوئے ہائے جس در سے گریزاں تھے اسی در کے ہوئے یہ تو اعجاز ہے آشفتہ سری کا کہ جو ہم کہیں تصویر میں ابھرے کسی منظر کے ہوئے ہم سمجھتے تھے جنہیں باعث تسکین و قرار آخرش لوگ وہی روگ مقدر کے ہوئے ہم وہ رہرو جو سدا تشنۂ منزل ہی رہے ہم وہ دریا جو کبھی بھی نہ ...

    مزید پڑھیے

    ہر شخص ہے پابستہ بہ زنجیر لکھے کون

    ہر شخص ہے پابستہ بہ زنجیر لکھے کون اس عہد پر آشوب کی تفسیر لکھے کون لکھنے تھے ہمیں بھی دل بیتاب کے حالات ہوتی ہے مگر درد کی تشہیر لکھے کون لکھنے کو میسر ہوں اگر لوح و قلم بھی تیرے لب و رخسار کی تفسیر لکھے کون لکھنا جو ہوا مجھ کو تو مقتل میں لکھوں گا اس وادیٔ پر خون کو کشمیر لکھے ...

    مزید پڑھیے

    واقف نہیں ہے تو مرے حال تباہ سے

    واقف نہیں ہے تو مرے حال تباہ سے خائف ہے آسمان بھی اب میری آہ سے ڈوبا ہوا ہے شہر اندھیروں میں اور پھر امید روشنی بھی تو مجھ رو سیاہ سے اب ظلمتوں نے ان کو بھی برباد کر دیا وابستہ تھے جو لوگ یہاں مہر و ماہ سے ہم پر کھلا ہوا تھا وہ جود و سخا کا در ہم ہی گریز پا رہے اس بارگاہ سے تا چند ...

    مزید پڑھیے

    ایک عالم ہے بے قراری کا

    ایک عالم ہے بے قراری کا گویا موسم ہے آہ و زاری کا جس کا دل ہے غموں کا شیدائی اسے کیا شکوہ غم گساری کا عشق میں دل تو ہو گیا ایسے جیسے کاسہ کسی بھکاری کا بے خبر تھے جو ہم سمجھتے تھے عشق کو کھیل اک مداری کا

    مزید پڑھیے

    بات ہے اب کے مرے وہم و گماں سے آگے

    بات ہے اب کے مرے وہم و گماں سے آگے ہے نگہ جلوہ طلب حسن بتاں سے آگے تو نے سمجھا ہے جسے منزل مقصود نہیں منزل عشق تو ہے منزل جاں سے آگے دل ہوا ہمدم جبریل امیں سدرہ نشیں عقل بڑھتی ہی نہیں سود و زیاں سے آگے عمر بھر نالہ کناں پھرتے رہے شہر بہ شہر اور ہم کرتے بھی کیا آہ و فغاں سے ...

    مزید پڑھیے

    جب تلک نام ترا ورد زباں رہتا ہے

    جب تلک نام ترا ورد زباں رہتا ہے دل کی بستی میں عجب ایک سماں رہتا ہے ایک مدت ہوئی وہ شخص جدا ہے مجھ سے اب خدا جانے وہ کیسا ہے کہاں رہتا ہے یوں نہیں ہے کہ ہمیں تیرے ستم یاد نہیں زخم بھر جائے اگر پھر بھی نشاں رہتا ہے ہیں بجا سب تری باتیں بھی مگر اے ناصح عشق ہو جائے تو پھر ہوش کہاں ...

    مزید پڑھیے

    کیا غم جو غم دل کا مداوا نہیں ہوتا

    کیا غم جو غم دل کا مداوا نہیں ہوتا یہ روگ ہی ایسا ہے کہ ایسا نہیں ہوتا ہو جائے تو ہو جائے الگ بات وگرنہ دنیا میں کوئی شخص بھی اپنا نہیں ہوتا اب تجھ سے گلہ کیا کریں اے گردش دوراں ہر شام کی قسمت میں سویرا نہیں ہوتا کچھ ہم بھی الگ سوچتے اے تلخئ حالات سوچوں پہ اگر جبر کا پہرا نہیں ...

    مزید پڑھیے