ہے وہی منظر خوں رنگ جہاں تک دیکھوں
ہے وہی منظر خوں رنگ جہاں تک دیکھوں میں فقط ایک ہی تصویر کہاں تک دیکھوں نیند ٹوٹی ہے مرے خواب کہاں ٹوٹے ہیں عکس تیرا ہی حقیقت سے گماں تک دیکھوں اتنی وسعت سے مری قلب و نظر کو مولیٰ آنکھ صحرا پہ دھروں آب رواں تک دیکھوں رت کوئی آئے کبھی پھول کھلانے والی کب تلک آگ ہر اک صحن و مکاں تک ...