Rafeeq Anjum

رفیق انجم

رفیق انجم کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    رات ہے کالی گھٹا ہے اور میں

    رات ہے کالی گھٹا ہے اور میں پر خطر یہ راستہ ہے اور میں پار اترنے کی کوئی صورت نہیں کشتیٔ بے نا خدا ہے اور میں کس ڈگر پر آ دبوچے کیا پتہ پیچھے پیچھے حادثہ ہے اور میں آندھیوں کا زور کم ہوتا نہیں پھوس کا یہ جھونپڑا ہے اور میں اپنے اندر کی دہکتی آگ سے ہر کوئی شعلہ نوا ہے اور ...

    مزید پڑھیے

    اس دور میں ایسا کوئی انسان نہیں ہے

    اس دور میں ایسا کوئی انسان نہیں ہے جو سوزش پنہاں سے پریشان نہیں ہے لے ڈوبی تمنائے گہر مجھ کو بھی یارو دریا سے ابھرنے کا اب امکان نہیں ہے ہم پر ہی بس الزام لگا جلتے دنوں کا اک تلخ حقیقت ہے یہ بہتان نہیں ہے ہر گام پہ ہے دل کے لٹیروں کا بسیرا اس راہ پہ چلنا کوئی آسان نہیں ہے احساس ...

    مزید پڑھیے

    دیکھ اپنا خیال کر بابا

    دیکھ اپنا خیال کر بابا ہو گئی رات جا تو گھر بابا دھوپ اترے گی تیرے کمرے میں رکھ دریچے کو کھول کر بابا یاد رکھنا مجھے دعاؤں میں تاکہ آساں رہے سفر بابا جس کا ہے انتظار برسوں سے جانے کب ہوگی وہ سحر بابا اٹھ رہا ہے اسی طرف وہ دھواں اپنی کٹیا کی لے خبر بابا لٹ نہ جائے متاع دل ...

    مزید پڑھیے

    وقت کی رفتار کو پرکھا کرو

    وقت کی رفتار کو پرکھا کرو بند ہر جھگڑے کا دروازہ کرو منہ سے نکلی بات کی ہوگی پکڑ آگے پیچھے سوچ کر بولا کرو صرف غیروں کی زبانیں سیکھ کر مشورہ ہے خود کو مت گونگا کرو عہد پورا ہی نہیں کرنا ہے جب زندگی بھر وعدۂ فردا کرو تم اگر نازاں ہو اپنے آپ پر وقت فرصت آئنہ دیکھا کرو شہر کی آخر ...

    مزید پڑھیے

    در پردہ کس دوا سے جبلت بدل گئی

    در پردہ کس دوا سے جبلت بدل گئی بچے بڑے ہوئے تو ضرورت بدل گئی بازار میں گلی میں قدم پھونک کر رکھو اب ہر جگہ کی شرح شرافت بدل گئی گمنام تھے تو باتوں میں ان کی خلوص تھا شہرت ملی تو صورت حالت بدل گئی پتھر جو پھینکتے ہو ہمارے مکان پر کیا شیشے کی تمہاری عمارت بدل گئی برسوں کے تجربے ...

    مزید پڑھیے

تمام