خزاں پھر آ گئی کیا پیرزادہ قاسم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں خزاں کی ابتدا سے انتہا تک سارا موسم ہی خزاں ہے گزرتے جا رہے ہیں جتنے لمحے سب خزاں ہیں مگر وہ نیم جاں پتہ جسے پہلی ہی پروائی کے پہلے سرد جھونکے نے سمیٹا ہے نئے اک ٹوٹتے پتے سے سرگوشی میں کہتا ہے خزاں تو جا چکی تھی