کیا زندگی نے رکھی سوغات میرے حق میں
کیا زندگی نے رکھی سوغات میرے حق میں ہر جیت اس کو حاصل ہر مات میرے حق میں تقسیم ہو گیا ہے دونوں میں ایک رہبر اک ہاتھ اس کے حصہ اک ہات میرے حق میں مدت سے نم ہے دامن آخر دکھائیں کس کو اک روز ہو گئی تھی برسات میرے حق میں ہیں رونقیں کہیں تو بیداریاں کہیں ہیں جو رات اس کے حق میں وہ رات ...