Parveen Sultana Saba

پروین سلطانہ صباؔ

پروین سلطانہ صباؔ کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    جب نیا موڑ لینے کو تھی زندگی وقت نے اک نئی داستاں بخش دی

    جب نیا موڑ لینے کو تھی زندگی وقت نے اک نئی داستاں بخش دی نام ان کا مرے دل پہ کندہ کیا یوں مجھے زندگی جاوداں بخش دی اس کی نظروں نے کچھ ایسا جادو کیا طاقچوں میں دئے جھلملانے لگے اک دیا جل اٹھا حجرۂ قلب میں جس نے الفت کو صوت اذاں بخش دی میری آنکھیں مرے کان میری زباں حاکم وقت نے رہن ...

    مزید پڑھیے

    جب وہ مرے اثبات سے انکار کو سمجھا

    جب وہ مرے اثبات سے انکار کو سمجھا تب ہی تو حقیقت میں مرے پیار کو سمجھا جب ختم تماشہ ہوا تالی تو بجی خوب لیکن نہ کوئی مرکزی کردار کو سمجھا جس وقت عدالت نے بری کر دئیے قاتل تب ذہن رسا نعرۂ دیوار کو سمجھا روٹی بھی کھلائی تو مجھے کاسہ بکف نے باقی نہ کوئی بھوک کی گفتار کو سمجھا یہ ...

    مزید پڑھیے

    حسن کی اک چنگاری نے کیا خوب لگائی عشق کی آگ

    حسن کی اک چنگاری نے کیا خوب لگائی عشق کی آگ رخ پر زلف کا جھونکا آیا اور لہرائی عشق کی آگ آنکھ سے نکلی اک دستک نے دل دروازہ کھول دیا پیار کا اک گلدستہ تھامے ملنے آئی عشق کی آگ ساتھ میں جینا ساتھ میں مرنا رشتہ اپنی صدیوں کا ہمجولی ہو اپنی جیسے یا ماں جائی عشق کی آگ پیر میں چکر ...

    مزید پڑھیے

    وہ مرا موجوں سے لڑ لڑ کر ابھر کر دیکھنا

    وہ مرا موجوں سے لڑ لڑ کر ابھر کر دیکھنا دوستوں کا دور ساحل سے سمندر دیکھنا ہم کئی صدیاں تمہارے نام پر لکھ جائیں گے تم بھی اک لمحہ ہمارے نام لکھ کر دیکھنا ہو صدف کی چاہ تو تہہ میں اترنا شرط ہے کیا کناروں پر کھڑے یوں ریت پتھر دیکھنا مر مٹے ہو جس کے تم چشم و لب و رخسار پر اس بت کافر ...

    مزید پڑھیے

3 نظم (Nazm)

    میری خاک

    خاک کو خاک کرنا ضروری ہے گر ایسی مٹی میں مجھ کو ملا کوزہ گر جس سے بچے کا کوئی کھلونا بنے ننھے ہونٹوں پہ جس سے ہنسی سج سکے یا مجھے رکھ کسی چاک پہ اس طرح میری مٹی ملا کر بنے اک دیا جو اندھیرے گھروں میں اجالا کرے اور دئے سے دیا روز جلتا رہے یوں دیا روشنی چاک باقی رہے خاک ہو کر مری خاک ...

    مزید پڑھیے

    لمحۂ دلکش

    ساتھ خوشبو کے روشنی سمٹی چودھویں شب کی چاندنی سمٹی عکس میرا ہے تیری نظروں میں ایک نقطے پہ زندگی سمٹی تو نے بانہوں میں بھر لیا ایسے بیچ شاخوں کے اک کلی سمٹی اک کرامت سے دل کی دھڑکن میں اک صباؔ خیز دل کشی سمٹی

    مزید پڑھیے

    بے یقینی

    تمہارے ہی قدموں کی آہٹ ہوئی تھی اچانک تمہاری ہی خوشبو بھی آئی پھر میں نے دستک بھی در پہ سنی تھی اور اپنے ہاتھوں سے کھولا تھا در کو مگر پھر بھی ایسا ہی کیوں لگ رہا ہے کہ کوئی حسیں خواب دیکھا ہے میں نے کئی چٹکیاں لی ہیں اپنے بدن پر یہی دیکھنے کو کہ تم آ گئے ہو

    مزید پڑھیے