Parveen Sultana Saba

پروین سلطانہ صباؔ

پروین سلطانہ صباؔ کی نظم

    میری خاک

    خاک کو خاک کرنا ضروری ہے گر ایسی مٹی میں مجھ کو ملا کوزہ گر جس سے بچے کا کوئی کھلونا بنے ننھے ہونٹوں پہ جس سے ہنسی سج سکے یا مجھے رکھ کسی چاک پہ اس طرح میری مٹی ملا کر بنے اک دیا جو اندھیرے گھروں میں اجالا کرے اور دئے سے دیا روز جلتا رہے یوں دیا روشنی چاک باقی رہے خاک ہو کر مری خاک ...

    مزید پڑھیے

    لمحۂ دلکش

    ساتھ خوشبو کے روشنی سمٹی چودھویں شب کی چاندنی سمٹی عکس میرا ہے تیری نظروں میں ایک نقطے پہ زندگی سمٹی تو نے بانہوں میں بھر لیا ایسے بیچ شاخوں کے اک کلی سمٹی اک کرامت سے دل کی دھڑکن میں اک صباؔ خیز دل کشی سمٹی

    مزید پڑھیے

    بے یقینی

    تمہارے ہی قدموں کی آہٹ ہوئی تھی اچانک تمہاری ہی خوشبو بھی آئی پھر میں نے دستک بھی در پہ سنی تھی اور اپنے ہاتھوں سے کھولا تھا در کو مگر پھر بھی ایسا ہی کیوں لگ رہا ہے کہ کوئی حسیں خواب دیکھا ہے میں نے کئی چٹکیاں لی ہیں اپنے بدن پر یہی دیکھنے کو کہ تم آ گئے ہو

    مزید پڑھیے